Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں مظاہرے پھرشدت اختیار کر گئے، چھ ہلاک

ہلاک ہونے والوں میں دو سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔فوٹو: روئٹرز
عراق میں احتجاجی مظاہرے پھر شدت اختیار کر گئے۔ پیر کو جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک ہوگئے۔
سکائی نیوز نے عراق کے سیکیورٹی اور میڈیکل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بغداد اور دیگر شہروں میں جھڑپوں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے جھڑپوں کے دوران حکومت مخالف مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی۔

 مظاہرین نے بغداد اور جنوبی شہر ناصریہ کے درمیان واقع مرکزی شاہراہ بند کردی۔فوٹو: اے ایف پی

بغداد میں تین مظاہرین زخموں کی تاب نہ لاکر ہسپتال میں چل بسے۔ یہ بغداد کے الطیران میدان میں پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ سے زخمی ہوئے تھے۔
سکائی نیوز نے اپنے نامہ نگار کے حوالے سے بتایا کہ بغداد کے الکیلانی چوک پر ایک نوجوان فوٹو گرافی کرتے ہوئے ہلاک ہوا۔
باخبر ذرائع کا کہناہے کہ کربلا شہر میں بھی ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
کربلا کے البلدیہ محلے میں بعض مظاہرین اور ہنگاموں کو کنٹرول کرنے والی فورس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ سیکیورٹی فورس نے حکمراں سیاسی طبقے کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کو بڑے پیمانے پر گرفتار کیا ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے  مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی۔فوٹو: روئٹرز

العربیہ نیٹ کے مطابق مظاہرین نے مطالبات کی منظوری کے لیے دی گئی ڈیڈلائن کے خاتمے پر مرکزی شاہراہیں بند کردیں۔سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی فوٹیج میں مظاہرین کو بغداد میں مختلف شاہراہیں بند کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
 مظاہرین نے بغداد اور جنوبی شہر ناصریہ کے درمیان واقع مرکزی شاہراہ کو بند کرکے وہاں خیمے نصب کردیے ہیں۔ شاہراہ کی بندش سے الدیوانیہ اور دوسرے جنوبی صوبے بغداد سے کٹ کررہ گئے ہیں۔
 دریں ا ثناءایمنسٹی انٹرنیشنل نے عراق میں بڑھتے ہوئے تشدد پر افسوس کاا ظہار کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہناہے کہ بغداد میں مظاہرین کے خلاف حد سے زیادہ طاقت کے استعمال کی خبریں مایوس کن ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ٹویٹ میں کہا ’ ہر عراقی کا حق ہے کہ وہ پرامن احتجاج میں حصہ لے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریو ںکے اس حق کا تحفظ کریں۔

شیئر: