Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرملکی زبانوں کا ماہر شامی بچہ

کسی تعلیمی ادارے میں انگلش اور روسی زبان نہیں سیکھی۔
گیارہ سالہ شامی بچہ سکول گئے بغیر متعدد غیرملکی زبانیں لکھنے میں ماہر ہے۔ بچے کی خداداد صلاحیتوں نے طبی ماہرین کو حیران کر دیا۔ 
عبدالرحمان نامی بچے کے والد حسان کا کہنا ہے’بیٹے نے کبھی کسی تعلیمی ادارے میں انگلش اور روسی زبان نہیں سیکھی۔ اس کے باوجود وہ ان زبانوں کو لکھنے پر عبور رکھتا ہے۔‘
شامی اخبار تشرین کے مطابق بچے کے والد حسان نے بتایا کہ عبدالرحمان کی خداداد صلاحیتوں کا انکشاف اس وقت ہوا جب اس کی عمر محض چار برس تھی۔

عبدالرحمان کی خداداد صلاحیتوں کا انکشاف اس وقت ہوا جب اس کی عمر محض چار برس تھی۔

عبدالرحمان نے اپنے والدین کو اس وقت حیرت زدہ کر دیا جب اس نے انگلش میں لکھنا شروع کیا ۔ عبدالرحمان اس وقت سکول نہیں جاتا تھا۔ کسی نے یقین نہیں کیا کہ یہ ایک کم عمر بچے کی تحریر ہے جو سکول نہیں گیا۔
بچے کے والد حسان الاسعد جو حمص شہر میں بجلی کمپنی میں ملازم ہیں نے مزید بتایا ’عبدالرحمان جب چھوٹا تھا تو ا س کی ڈرائنگ دیکھ کر حیران رہ جایا کرتا تھا ۔اسے قدرت نے جو حافظہ عطا کیا ہے وہ مثالی ہے۔ ایک مرتبہ کوئی نقشہ دیکھ کر وہ فوری طور پر اسے من و عن بنا لیتا ہے۔‘
بچے کی اس صلاحیت کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں کے پاس بھی لے جایا گیا جنہوں نے طبی معائنہ کر نے کے بعد اسے نادر کیس قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچہ غیر معمولی ذہنی صلاحیتو ں کا حامل ہے ۔
بچے کی والدہ کا کہنا تھا ’ گھر میں عبدالرحمان کسی کو پریشان کرتا ہے اور نہ اس نے کبھی کوئی غلط حرکت کی جو پریشانی کا باعث ہو۔
ماہر نفسیات ڈاکٹر میسم کا کہنا ہے ’عبدالرحمان کی حالت طبی تاریخ میں انتہائی نادر ہے جو ذہنی خلیات کی زیادہ افزودگی کے باعث رونما ہو جاتی ہے۔ دماغی خلیوں سے ’ایسپرجرسینڈروم‘  نامی اینزائم کے زیادہ اخراج کی باعث دماغی صلاحیت میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے جس سے یاداشت انتہائی تیز ہو جاتی ہے‘ ۔ 
’سینڈروم کثرت کے باعث انسانی دماغ کمپیوٹر سکینر کی طرح کام کرتا ہے۔ آنکھوں کے ذریعے جب کوئی نقشہ وغیرہ ذہن کے مخصوص خلیوں تک پہنچتا ہے تو دماغ اسے محفوظ کر لیتا ہے۔‘
 

شیئر: