Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی صدر مسجد میں، اصل معاملہ کیا ہے؟

سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر ہر وقت ہر طرح کی اطلاعات کی موجودگی کوئی نئی بات نہیں البتہ یہ ٹائم لائنز کبھی کبھی غلط، من گھڑت اور ٹوئسٹ کی گئی اطلاعات کو پھیلانے کا ذریعہ بھی بن جاتی ہیں۔
ان غلط اطلاعات میں تازہ اضافہ اس وقت ہوا جب سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر کی ٹائم لائنز پر چینی صدر کی ایک ویڈیو گردش لگنے لگی۔

اس ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے ایک مسجد کا دورہ کیا اور ملک کی موجودہ مشکل حالات کے پیش نظر مسلمانوں سے دعا کی اپیل کی ہے۔
ریورس امیج سرچ اور گذشتہ کچھ برسوں میں ہونے والی سرکاری صدارتی سرگرمیوں کا جائزہ لینے سے واضح ہوتا ہے کہ چینی صدر کی یہ سرگرمی حالیہ نہیں بلکہ چند برس پرانی ہے۔
سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیو چین کے سرکاری خبر رساں ادارے چائنہ سینٹرل ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) کی جانب سے 2016 میں جاری کی گئی تھی۔
اس موقع پر چینی صدر زی جن پنگ نے ینچوان شہر میں واقع زنچیانگ مسجد میں امام مسجد سمیت متعدد مسلم عمائدین سے ملاقات کی تھی۔ چینی میڈیا رپورٹس میں شمال مغربی چین کے خودمختار علاقے نینگشیا ہوئی کے اس دورے کا مقصد حقائق کی تلاش بتایا گیا تھا۔
یہ علاقہ شمال مغربی چین میں مسلمانوں کا سب سے بڑا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
اپنے دورے کے دوران چینی صدر نے مسجد کے اندر اور باہر موجود مسلمانوں سے تبادلہ خیال بھی کیا تھا جسے میڈیا رپورٹس کا حصہ بھی بنایا گیا تھا۔

چینی صدر نے امام مسجد کے علاوہ مسلم عمائدین سے ملاقاتیں کی تھیں، فوٹو: سکرین شاٹ

چینی صدر نے اپنے دورے میں ملکی ترقی اور مختلف اقلیتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں مکمل مذہبی آزادی دینے کے حکومتی عزم کا ذکر بھی کیا تھا، چین اور بیرون چین میڈیا کے مختلف حصوں میں اس سرگرمی کو رپورٹ کیا گیا تھا۔
چینی خبررساں ادارے ژن ہوا سمیت برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھی چینی صدر کے دورے اور اس سے متعلق خبر کو جولائی 2016 میں رپورٹ کیا تھا۔ ان رپورٹس میں تحریری اور ویڈیو ہر دو طرح کی خبریں شامل تھیں۔

شیئر: