Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مگرمچھ کی گردن سے ٹائر نکالنے کا مقابلہ منسوخ کیوں؟

انڈونیشیا میں حکام کو مگرمچھ کی گردن سے ٹائر نکال کر انعام جیتنے کا مقابلہ اس وقت منسوخ کرنا پڑا جب ایک ماہ کے بعد بھی کوئی اس خطرناک مقابلے میں حصہ لینے کے لیے سامنے نہیں آیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے  اے ایف پی کے مطابق سولاویسی صوبے کے دارالحکومت پالو میں 2016 میں ایک مگر مچھ کی گردن کے گرد موٹر سائیکل کا ٹائر پھنس گیا تھا۔ اس وقت سے یہ مگرمچھ اپنی گردن میں اس ٹائر کے ساتھ تیرتا نظر آ رہا ہے۔
 
رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ حکام نے مگرمچھ کی گردن سے ٹائر نکالنے کے لیے مقابلے کا اعلان کیا تھا۔ جانوروں کے تحفظ کی مقامی ایجنسی نے مگرمچھ کی گردن سے ٹائر اتارنے والے کے لیے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔
تاہم اب حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس مقابلے کو منسوح کر رہے ہیں کیونکہ کوئی بھی اس میں حصہ لینے کے لیے سامنے نہیں آیا۔ گو کہ انعامی رقم کی مالیت کے حوالے سے تفصیل سامنے نہیں آئی ہے لیکن ایجنسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’انعام کی رقم وہ اپنی جیب سے ادا کریں گے۔‘
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ’ ٹائر آہستہ آہستہ مگرمچھ کا گلا گھونٹ رہا ہے اور کئی کوششوں کے باوجود ٹائر مگرمچھ کی گردن سے نہیں اتارا جا سکا ہے۔‘
تاہم گذشتہ دنوں افواہ پھیل گئی تھی کہ  ٹیلی ویژن کی مشہور شخصیت ’پنچی دی ایکسپلورر‘ مگرمچھ کی گردن سے ٹائر نکالنے کی ایک اور کوشش کریں گے۔  خیال رہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں دو سال پہلے بھی ایک کوشش کی تھی۔  ’پنجی‘ کو انڈونیشیا میں آسٹریلیا کے مشہور مگرمچھ کے شکاری سٹیو ارون کا ہم پلہ قرار دیا جاتا ہے۔

مگرمچھ کی گردن سے ٹائر اتارنے والے کے لیے انعام کا اعلان کیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

حکام کا کہنا ہے کہ ماحولیات کی وزارت اب مگرمچھ کی گردن سے ٹائر نکالنے کی کوششیں تیز کر دے گا۔  ’سینٹرل سولاویسی نیچرل ریسورس کنزویشن ایجنسی‘ کے سربراہ ہسمونی ہسمار کا کہنا ہے کہ مقابلے کو منسوخ کیا گیا ہے۔ ’تاہم اب ہمیں ٹائر ہٹانے کے لیے وزارت ماحولیات اور حکومتی ماہرین کی مدد حاصل ہو گئی ہے۔‘

شیئر: