Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی ٹوئنٹی اور سعودی وژن 2030 کے اہداف ایک

المبارک کے مطابق سعودی عرب کی کامیابی سعودی شہریوں اور نوجوانوں کی کامیابی ہوگی‘ (فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی وزیرمملکت و رکن کابینہ ڈاکٹر فہد بن عبداللہ المبارک نے کہا ہے کہ جی ٹوئنٹی کی صدارت سے سعودی عرب کی حقیقی تصویر دنیا کے سامنے اجاگراور سعودی وژن کے اہداف کے حصول کی راہ ہموار ہوگی۔
 
ان کے مطابق سعودی وژن 2030 اور جی ٹوئنٹی کے اہداف و مقاصد ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق المبارک اسبار انٹرنیشنل فورم کے زیر اہتمام سعودی عرب کے زیر صدارت جی ٹوئنٹی سے متعلق لیکچر دے رہے تھے۔
 المبارک نے اس موقع پر جی ٹوئنٹی میں شامل ممالک کو درپیش چیلنجوں کے حوالے سے کہا ’یہ ممالک مشترکہ جدوجہد کے ذریعے عالمی مسائل کی گتھیاں سلجھا سکتے ہیں۔ پائیدار ترقی اور اقتصادی شرح نمو بہتر بناسکتے ہیں۔‘
’سعودی عرب جی ٹوئنٹی کی صدارت کے ذریعے عالمی ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اہم اقتصادی امورمیں دنیا کی قیادت کرے گا۔‘
المبارک نے کہا ’تین بنیادی محاذوں پر اچھا کام کیا جاسکتا ہے۔ دنیا بھر کے انسانوں کو باوقار زندگی اور روزگار کے حالات مہیا کیے جائیں۔ دوسرا ماحولیاتی تحفظ اور تیسرا طویل المیعاد حکمت عملی اپنا کر نئے افق روشن کیے جائیں۔‘
سعود ی وزیر مملکت کا کہنا تھا ’درپیش بیشتر چیلنجز عالمی نوعیت کے ہیں۔ جی ٹوئنٹی کے قائدین سعودی عرب کی قیادت میں ان تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔‘
’خواتین اور نوجوانوں کے مسائل پر سعودی عرب غیر معمولی توجہ مرکوز کرے گا۔ یہ مسائل ہمارے خطے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے اہم ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’سعودی عرب کی کامیابی سعودی شہریوں اور نوجوانوں کی کامیابی ہوگی۔‘                
 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: