Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بینکر سے معاون خصوصی تک: نعیم الحق کون تھے؟

نعیم الحق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف سٹاف بھی رہے (فوٹو: پی ٹی آئی)
سینئیر سیاست دان اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق لگ بھگ گذشتہ 24 برس سے سیاسی میدان میں سرگرم تھے۔​
یہ بات کسی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ عمران خان اور نعیم الحق کا ساتھ کیسے شروع ہوا اور پھر یہ تعلق دوستی میں کیسے بدل گیا۔
یہ 1980 کی دہائی کی بات ہے جب عمران خان لندن میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔ 
نعیم الحق بھی 1980 میں بطور بینکر لندن میں رہائش اختیار کر چکے تھے اور لندن ہی وہ شہر ہے جہاں سے عمران خان کے ساتھ ان کی دوستی کا آغاز ہوا۔

وزیراعظم نے چند روز قبل نعیم الحق کے گھر پر ان کی عیادت کی تھی، (فوٹو: پی ایم آفس)

لندن کے جس بینک میں نعیم الحق ملازمت کرتے تھے اسی بینک میں عمران خان کا اکاؤنٹ تھا۔ یہیں سے دونوں میں جان پہچان ہوئی جو آنے والے برسوں میں ایک نہ ٹوٹنے والے تعلق میں تبدیل ہوگئی۔
1983-1984 میں شروع ہونے والی یہ دوستی نعیم الحق کی وفات تک قائم رہی۔ لندن میں عمران خان کے مالی معاملات بھی نعیم الحق ہی دیکھتے تھے۔
11 جولائی 1949 کو کراچی میں پیدا ہونے والے نعیم الحق پاکستان تحریک انصاف کے بانیوں میں سے تھے اور انہیں وزیراعظم عمران خان کا سب سے قریبی اور بااعتماد ساتھی سمجھا جاتا تھا۔

عمران خان اور نعیم الحق کی دوستی آخر وقت تک قائم رہی (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

نعیم الحق نے کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز اور ایس ایم لا کالج سے ایل ایل بی کیا تھا۔ 
عمران خان نے 1996 میں پاکستان تحریک انصاف کے قیام کا فیصلہ کیا تو نعیم الحق پارٹی کے بانیوں میں شریک تھے۔
وہ ہر جگہ عمران خان کے ساتھ رہے اور ان کے مشن کو عوام تک پہنچاتے رہے۔
پارٹی میں انہیں ایک بہت اہم مقام حاصل تھا اور وہ پارٹی کے قدآور رہنما تھے جن کے مشوروں کو عمران خان بہت اہمیت دیتے تھے۔

نعیم الحق کی اپنی اہلیہ کے ساتھ لندن کی ایک یادگار تصویر (فوٹو: سوشل میڈیا)

نعیم الحق جب کراچی سے اسلام آباد منتقل ہوئے تو عمران خان کے ساتھ ان کی قربت میں مزید اضافہ ہوگیا اور انہیں پارٹی میں بڑی ذمہ داریاں دے دی گئیں۔
کراچی میں وہ تحریک انصاف سندھ کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے، اسلام آباد منتقل ہونے کے بعد عمران خان نے انہیں پارٹی کا ترجمان یعنی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نامزد کر دیا۔
وہ کچھ عرصے تک مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے عہدے پر کام کرتے رہے اور بعد ازاں عمران خان نے انہیں اپنا چیف آف سٹاف مقرر کر دیا۔

نعیم الحق سیاست میں آنے سے قبل بینکر تھے (فوٹو: ٹوئٹر)

چیف آف سٹاف نامزد ہونے کے بعد عمران خان کی ساری سیاسی مصروفیات کو ترتیب دینا انہی کی ذمہ داری تھی جن میں غیر ملکی شخصیات اور سفیروں سے ملاقاتیں بھی شامل ہوتی تھیں۔
نعیم الحق کا زیادہ تر وقت بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ میں واقع پارٹی کے چیئرمین سیکرٹریٹ میں گزرتا تھا۔

نعیم الحق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور تھے (فوٹو: ٹوئٹر)

جولائی 2018 میں انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے انہیں وفاقی کابینہ میں معاون خصوصی برائے سیاسی امور مقرر کیا تھا اور وہ آخری وقت تک اسی عہدے پر کام کر رہے تھے۔
2018 کے انتخابات سے کچھ عرصہ قبل نعیم الحق کو خون کے کینسر کی تشخیص ہوئی اور وہ آغا خان ہسپتال کراچی سے اپنا علاج کروا رہے تھے۔
نعیم الحق کے سوگواران میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ ان کی اہلیہ کئی برس قبل انتقال کر گئی تھیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں