Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین کارکنان کے حقوق کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے

خلاف ورزی پر 5 سے 25 ہزار ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔فوٹو: سوشل میڈیا
 سعودی وزارت محنت نے خواتین کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضوابط کا اعلان کیا ہے۔
خواتین کارکنوں کے لیے مقررہ قواعد پر عمل نہ کرنے پر 5 سے 25 ہزار ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی نے محکمہ شماریات کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ’ 2018 میں مملکت کی لیبر مارکیٹ میں 65 ہزار سعودی خواتین کو روزگار میسر آیا ہے۔
’ توقع ہے کہ مملکت کے وژن 2030 کے تحت آئندہ برسوں میں خواتین ورکروں کے تناسب میں 30 فیصد تک مزید اضافہ ہوگا‘۔

 وزارت محنت نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضوابط کا اعلان کیا ہے۔فوٹو: سوشل میڈیا

وزارت محنت کی جانب سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے جاری خلاف ورزیوں کے مطابق ایسی کمپنیوں میں جہاں خواتین ورکروں کی تعداد 50 یا اس سے زیادہ ہووہاں لازمی ہے کہ وہ خواتین کے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے نرسری بنائیں۔ نرسری قانون کی خلاف ورزی پر 25 ہزار ریال تک جرمانہ کیاجائے گا۔
خواتین کو ماحولیاتی تحفظ فراہم کرنے کے لیے سیکیورٹی کا انتظام نہ کرنے والی کمپنی پر 20 ہزار ریال جرمانہ مقرر کیا گیا۔
خواتین کے لیے نماز کی مخصوص جگہ ، آرام اور علیحدہ بیت الخلا نہ بنانے پر بھی 20 ہزار ریال جرمانہ کیاجائے۔
زچہ کے لیے کم از کم 6 ہفتے کی چھٹی ہے لازمی ہے۔ اس سے قبل زچہ کو کام پر بلانا خلاف ورزی تصور ہو گی ۔جس پر 10 ہزارریال جرمانہ ہوگا۔

2018 میں لیبر مارکیٹ میں 65 ہزار سعودی خواتین کو روزگار میسر آیا ہے۔فوٹو: سوشل میڈیا

وزارت محنت کے قانون کے مطابق رات کو خواتین کارکنوں کو مقررہ قواعد کے مطابق سہولت نہ فراہم کرنے پر 15 ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجائے گا۔
مردوں کے ساتھ کام کرنےوالی خواتین ملازمین کے لیے لازمی ہے کہ ایک شفٹ میں کم از کم ایک سے زائد خواتین بیک وقت ڈیوٹی پر ہوں۔ 
شفٹ میں تنہا خاتون کی ڈیوٹی لگانے پر 15 ہزار ریال جرمانہ ہو گا۔
خواتین کے لیے جاری ضابطہ عمل کی شق نمبر 39860 جس میں مخصوص پیشوں سعودی خواتین کے لیے مقرر ہیں کی خلاف ورزی پر 10 ہزار ریال جرمانہ کیاجائے گا۔
خواتین کے لیے ممنوعہ پیشے جن میں انہیں کسی بھی قسم کے جسمانی نقصان کا اندیشہ ہو پر ملازمت دینے والی کمپنی یا ادارے پر 10 ہزار ریال جرمانہ کیاجائے گا۔

خواتین کارکنوں کے لیے مخصوص پیشوں پر مردوں کو رکھنے پر جرمانہ ہوگا۔فوٹو: سوشل میڈیا

خواتین کارکنوں کو کام کے دوران بیٹھنے کے لیے نشت فراہم نہ کرنے پر 5 ہزار ریال جرمانہ ہو گا۔
 مثال کے طور پر کیشئر خواتین کو کرسی نہ دینا یا انہیں کھڑا رکھنا قانونی طور پر جرم شمار ہوگا۔
خواتین کارکنوں کو باوقار لباس فراہم نہ کرنے والے ادارے یا کمپنی پر 5 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
خواتین کارکنوں کے لیے مخصوص پیشوں پر مردوں کو ملازم رکھنے پر 5 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

شیئر: