Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین کے مسائل کا حل اب ’بیٹی ایپ‘ میں

’بیٹی‘ ایپ سرکاری اور نجی شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے تمام منصوبوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرے گی (فوٹو: سوشل میڈیا)
حکومت پاکستان کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک ایسی ایپلی کیشن متعارف کروائی جا رہی ہے جو انہیں اپنے سمارٹ فون پر وہ تمام سہولیات مہیا کرے گی جس کے لیے انہیں پہلے مختلف دفاتر جانا پڑتا تھا یا مرد رشتے داروں پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک اعلی عہدیدار نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’بیٹی‘ نامی ایپ سوموار کو کراچی میں لانچ کی جا رہی ہے۔
یہ ایپلی کیشن ایک پورٹل کے طور پر کام کرے گی جو خواتین کے حقوق، قوانین و ضوابط، تربیت اور سکالرشپ کے مواقعوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی۔
’بیٹی‘ ایپلی کیشن پر خواتین کے لیے ہیلپ لائن اور جاب پورٹل کی خدمات بھی میسر ہوں گی۔ علاوہ ازیں ایپلی کیشن کے ذریعے خواتین قریبی ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، پولیس سٹیشنوں اور ہاسٹل کی تلاش بھی کرسکیں گی۔
’بیٹی‘ پروجیکٹ کے تحت خواتین کو ایک ہیلپ لائن بھی فراہم کی جائے گی، جس کے ذریعے وہ اس ایپ پر موجود معلومات بھی حاصل کر سکیں گی۔
اس کے علاوہ ’بیٹی‘ ایپ سرکاری اور نجی شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے شروع ہونے والے تمام منصوبوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرے گی۔

اس ایپلی کیشن کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے خواتین کو خود مختار بنانا ہے۔  ’بیٹی‘ ایپلی کیشن خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے عوامی و نجی شعبے کے ذریعے چلائے جانے والے پروگراموں میں مرکزی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔
وزات کے عہدیدار نے بتایا کہ یہ ایپ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ابتدائی مراحلے میں اسلام آباد میں لانچ کی جائے گی۔ جس کے بعد اس کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلایا جائے گا۔

خیال رہے وفاقی وزیرِ برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے گذشتہ سال نومبر میں ’بیٹی‘ ایپ لانچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تحریکِ انصاف کا کہنا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانا ان کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ’بیٹی‘ ایب لانچ کرنے کا فیصلہ حکومت کی خواتین کو با اختیار بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: