Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’والدین فیس بک مواد فلٹر کر سکتے ہیں‘

رہنما ہدایات بچوں اور والدین کے باہمی تعلق کو بھی اہم قرار دیتی ہیں۔ (فوٹو:اے ایف پی)
سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے والے والدین اور ان کے بچوں سے متعلق ڈیٹا کی آن لائن حفاظت یقینی بنانے کے لیے اہم تجاویز جاری کی ہیں۔
ان تجاویز میں ڈیجیٹل میڈیا کے محفوظ استعمال، بچوں کو بروقت خطروں سے آگاہی اور احتیاط سے متعلق رہنمائی سمیت والدین اور بچوں کے باہمی تعلق کو موضوع بنایا گیا ہے۔
فیس بک کے مطابق ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے والدین نہ صرف بچوں کے لیے سوشل نیٹ ورک کے استعمال کا وقت متعین کر سکیں گے بلکہ ڈیجیٹل دنیا میں موجودگی کے دوران ان کی حفاظت کا مسئلہ بھی حل کر سکیں گے۔
فیس بک نے رہنما تجاویز شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ فہرست ہو سکتا ہے سبھی گھرانوں کے لیے کافی نہ ہو البتہ آغاز یا پہلا قدم ہو سکتی ہے، اہم یہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کے ساتھ اس موضوع پر گفتگو شروع کر رہے ہیں۔
ابتدا سے آغاز: کم عمر بچے آن لائن دنیا میں بڑے ہورہے ہیں۔ وقت نکال کر انہیں ابتدائی عمر سے ہی پرائیویسی اور حفاظتی طریقوں کے بارے میں آگاہ کریں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ وہ کب محفوظ ہیں اور کب محفوظ نہیں رہے۔
حفاظتی کنٹرول پر گرفت رکھیں: ٹین ایج بچے فطری طور پر ُپر تجسس ہوتے ہیں، اور جیسے جیسے وہ بڑے ہوتے ہیں، وہ مختلف چیزیں تلاش کرنا شروع کردیتے ہیں۔ فونز، ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپس کے ساتھ براڈ بینڈ کنکشن پر بھی والدین کنٹرول حاصل کرسکتے ہیں۔ والدین نہ صرف مواد کو بلاک یا فلٹر کرسکتے ہیں بلکہ یہ بھی کنٹرول کرسکتے ہیں کہ آن لائن دنیا میں کتنا وقت گزارا جا سکتا ہے۔
حد متعین کریں: ٹین ایج بچوں کو جاننے کا موقع دیں کہ وہ ویب سائٹس، ایپلی کیشنز اور آن لائن سرگرمیوں پر وقت صرف کرسکتے ہیں۔ گیم کھیلنے، چیٹنگ یا میسجنگ کے دوران ان کے رویے اور طرز عمل پر بھی نظر رہنی چاہیے۔

عمومی مشاہدہ ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا میں محفوظ رہنے کی رہنما تجاویز پر عمل کم ہی کیا جاتا ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)

اسے اپنا اصول بنائیں کہ آن لائن دنیا میں ایسا کوئی بھی کام نہ کریں جو آپ عملی زندگی میں نہ کرتے ہوں۔ ٹین ایج بچوں کو اس بات کی یاد دہانی نہایت کارآمد ثابت ہوگی کہ عملی زندگی میں کاروباری ادارے اور کالجز ملازمت یا داخلوں کے وقت سوشل میڈیا پروفائلز اور آن لائن مواد کو چیک کرتے ہیں۔ لہذا ایسا کچھ پوسٹ نہ کریں جس کی موجودگی آپ کے لیے دشوار ہو۔
پرامید رہیں: انٹرنیٹ تعلیم اور سیکھنے کا حیران کن ذریعہ ہے۔ اپنے ٹین ایج بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ آپ کو ویب سائٹس دکھائیں اور وہاں جو دلچسپ چیزیں پسند آئیں یا جو سرگرمی کریں، اپنے والدین سے ان کا تبادلہ کریں۔
حقیقت پسند بنیں: اس بات کو مدنظر رکھیں کہ بعض اوقات ٹین ایج بچے کو حادثاتی طور پر نامناسب مواد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے اپنا طرز عمل ایسا رکھیں کہ وہ آپ کے علم میں نامناسب مواد لانے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔

ڈیجیٹل جنریشن کی رہنمائی کے لیے لازم ہے کہ والدین یا بڑے بھی ٹولز سے واقف ہوں۔ فوٹو: اے ایف پی

شرائط عائد کریں۔ بچوں کو نصیحت کے لیے مناسب وقت تلاش کریں اور اپنے اصول طے کریں۔ جس روز آپ اپنے ٹین ایج بچے کو پہلا فون یا ٹیبلٹ فراہم کریں، اسے آن لائن سرگرمیوں کے لیے اسی روز آسانی سے وہ ہدایات سمجھائیں جن پر آپ خود بھی قائم رہ سکیں۔
آپ کی ذمہ داری ہے: والدین کی ذمہ داری ہے کہ ان کے بچے جہاں کہیں بھی ہوں وہ ان کی حفاظت کریں جس میں آن لائن دنیا بھی شامل ہے۔ جب وہ باقاعدگی سے ڈیوائسز استعمال کرنے لگیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ والد یا والدہ میں سے کوئی ایک سوشل میڈیا پر ان کا فرینڈ بن جائے یا انہیں فالو کرے۔ بچوں کی جانب سے اس عمل پر آپ کو شاید مزاحمت کا سامنا ہو لیکن انہیں سوشل نیٹ ورکس استعمال کرنے کی اجازت دیتے وقت یہ شرط ضرور مدنظر رکھیں۔

ڈیجیٹل میڈیا استعمال کرنے والوں کو اچھے اور برے مواد کی پہچان ہونا ضروری ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

مستقل مزاج رہیں: کوشش کریں کہ خود بھی انہی اصولوں کی پاسداری کریں۔ اس کا مطلب ہے کہ مخصوص گھنٹے یا وقت کے بعد میسج نہیں کریں گے، ناشتے یا کھانے کے وقت ڈیوائس استعمال نہیں ہو گی۔ اگر آپ خود کسی ضرورت کے سبب ڈیوائس استعمال کا وقت محدود نہیں کر سکتے تو بچوں پر یہ بات واضح کریں کہ کچھ اصول ان کے اور آپ کے لیے الگ الگ کیوں ہیں۔
فیس بک کی جانب سے والدین کو معاونت فراہم کرنے اور لڑکپن یا ٹین ایجرز صارفین کی حفاظت سے متعلق ہدایات پیرنٹس پورٹل پر جاری کی گئی ہیں۔

شیئر: