Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 بیٹی نے باپ کو بچانے کے لیے جان دے دی 

اپنے والد کو آگ سے بچانے کے لیے جان کی پروا نہیں کی (فوٹو: المرصد)
سعودی خاتون نویر السبیعی نے باپ کو بچانے کے لیے اپنی جان دے کر ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
 سوشل میڈیا کے صارفین نویر السبیعی کے لیے کنگ عبدالعزیز تمغے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
المرصد ویب کے مطابق نویر السبیعی کے گھر میں آگ لگ گئی تھی۔ اس نے اپنے والد کو آگ سے بچانے کے لیے جان کی پروا نہیں کی۔ 
اس سے قبل نویر السبیعی کا شوہربھی قربانی کی ایسی ہی مثال قائم کرچکا ہے۔ وہ ایک ڈوبتے ہوئے شخص کو بچانے کے لیے موت کو اپنے گلے لگا چکا تھا۔
نویر السبیعی کا تعلق مکہ ریجن کی رنیہ کمشنری سے ہے۔ مقامی شہریوں نے اسے ’ام الایتام‘ (یتیموں کی ماں) کا لقب دیا ہو اتھا۔
گھر میں آگ لگنے پر اس نے اپنے معذور والد کو وہاں سے نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ 
جب نویر السبیعی کو اپنی کوشش ناکام ہوتی نظر آئی تو اس نے آگ سے بچانے کے لیے والد کو اپنے حصار میں لے لیا۔ 

نویر السبیعی تین ہفتے تک زیر علاج رہی زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی (فوٹو: سبق)

اس دوران نویر السبیعی کی ماں مدد کے لیے لوگوں کو پکارتی رہی۔ اہل علاقہ موقع پر پہنچے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ نویر السبیعی اپنے والد کو بچاتے ہوئے بہت زیادہ جھلس گئی ہے۔
نویر السبیعی اور اس کے والد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں وہ تین ہفتے تک زیر علاج رہی بالآخر زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔
اس کے والد اب بھی انتہائی نگہداشت کے شعبے میں زیر علاج ہیں۔
 سوشل میڈیا صارفین نے ’ہیش ٹیگ #نویر السبیعی‘ جاری کیا ہے۔ 
صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ نویر السبیعی کے لیے شاہ عبدالعزیز تمغہ جاری کیا جائے۔
رنیہ کمشنری کی الاملح تحصیل میں فلاحی انجمن نے نویر السبیعی کے بچوں کو اپنی کفالت میں لینے کا اعلان کیا ہے۔

شیئر: