Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب میں کورونا ماسک کی دستیابی کا دعویٰ کتنا درست؟

6 روپے کا عام سرجیکل ماسک 26 روپے کا مل رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں اس وقت تک حکومت نے ملک میں پانچ مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کی ہے۔ تمام صوبائی حکومتیں وائرس سے بچاؤ کے لیے پیشگی حفاظتی اقدامات کر رہی ہیں۔ پنجاب حکومت نے اس حوالے سے ایک مرکزی مانیٹرنگ سسٹم بنایا ہے جو صوبے کے تمام 36 اضلاع کے چھوٹے بڑے ہسپتالوں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی مشتبہ شخص کو مخصوص وارڈز میں منتقل کرنے کے لیے ہدایات یہیں سے جاری کی جاتی ہیں۔
پنجاب کے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ، جو تمام ضلعی ہسپتالوں سے متعلقہ ادارہ ہے، نے حال ہی میں کورونا وائرس سے بچاؤ اور حفاظتی اقدامات کے لیے ماسک تک عوام کی رسائی کے لیے صوبہ بھر میں 550 میڈیکل سٹورز مختص کرنے کا دعویٰ کیا ہے جہاں پر عوام الناس کو یہ ماسک دستیاب ہوں گے۔

 

محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے ان تمام میڈیکل سٹورز کی فہرستیں نام اور پتے کے ساتھ اپنی ویب سائٹس پر جاری کر دی ہیں۔ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اس حوالے سے 15 میڈیکل سٹورز مختص کیے گئے ہیں۔ ان حکومتی دعوؤں کی تصدیق کے لیے اردو نیوز نے نامزد کردہ میڈیکل سٹورز سے رابطہ کیا تو صورت حال بالکل مختلف نظر آئی۔

لاہور میں ماسک ناپید

حکومتی فہرست کے مطابق لاہور کے 15 میڈیکل سٹورز میں سے ایک مسلم ٹاون کے علاقے وحدت روڑ پر واقع ہے۔ میڈیکل سٹور کے ایک ملازم نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہمارے پاس ماسک نہیں ہیں اور نہ ہی ہم خریدنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت مارکیٹ کی صورت حال یہ ہے کہ عام سرجیکل ماسک جو چھ روپے مالیت کا تھا وہ تھوک میں 26 روپے کا مل رہا ہے، اسی طرح این 95 ماسک تو ہم خرید بھی نہیں سکتے۔‘

میڈیکل سٹورز کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ماسک دستیاب نہیں ہیں

اس سوال کے جواب میں کہ اس میڈیکل سٹور کا پتا اور نام تو خود حکومت نے شائع کیا ہے اور کہا ہے کہ ماسک یہاں دستیاب ہوں گے ان کا کہنا تھا کہ ’اس بات کا تو ہمیں بھی نہیں پتا کہ ہمارا نام حکومت نے شائع کیا ہے، البتہ کچھ اور میڈیا والے بھی آئے تھے اور ماسک کا پوچھ رہے تھے ہمیں اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں ہے۔ البتہ ہو سکتا ہے کہ میڈیکل سٹور کے مالکان سے حکومت کی بات چیت ہوئی ہو، تاہم ہمارے علم میں نہیں اور نہ ہی اس سٹور پر ماسک دستیاب ہیں۔‘
گڑھی شاہو کے علاقے علامہ اقبال روڈ پر واقع حکومت کے ایک اور مختص کردہ دوسرے میڈیکل سٹور پر بھی صورت حال کچھ ایسی ہی تھی۔

میڈیکل سٹورز کا کہنا ہے کہ وہ 6 روپے کا ماسک نہیں بیچ سکتے (فوٹو: اے ایف پی)

میڈیکل سٹور کے مالک عبدالمعیظ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ بات ہمارے علم میں ہے کہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ میڈیکل سٹورز کی فہرست میں ہمارے سٹور کا نام بھی ہے، لیکن ہمارے پاس ماسک نہیں ہیں۔ ہمارا یہ سٹور ایک بڑے میڈیکل سٹور کی فرنچائز ہے، ہو سکتا ہے کہ حکومت نے اس سٹور چین سے معاملات طے کیے ہوں لیکن ہمارے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی اور ماسک آئیں گے کہاں سے ہمیں تو یہ بھی نہیں معلوم۔‘

پنجاب حکومت نے میڈیکل سٹورز پر ماسک کی دستیابی کا دعویٰ کیا تھا (فوٹو: سوشل میڈیا)

انہوں نے بتایا کہ ’ڈرگ انسپکٹرز ضرور آئے تھے اور ہمیں انتباہ بھی کیا تھا کی سرجیکل ماسک چھ روپے کا فروخت کرنا ہے۔ اتنے میں تو ہمیں بھی نہیں مل رہا، اتنا سستا ہم کیسے بیچ سکتے ہیں، اس لیے ہم بلیک مارکیٹ سے بھی ماسک نہیں خرید رہے۔‘
لاہور میں حکومت کے مختص کردہ تمام 15 میڈیکل سٹورز پر فیس ماسک کی یہی صورت حال ہے۔ اس حوالے سے اردو نیوز نے سیکرٹری صحت پنجاب کیپٹن (ریٹائرڈ) عثمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان کے سٹاف نے بتایا کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق اہم اجلاس میں موجود ہیں، فی الوقت ان سوالات کے جواب نہیں دے سکتے۔

شیئر: