Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا تیزی کے ساتھ ہاتھوں سے نکل رہا ہے‘

من موہن سنگھ نے ملکی صورتحال کو ’افسوسناک اور مایوس کن‘ قرار دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سابق انڈین وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ پرتشدد فسادات، معاشی صورتحال اور کورونا وائرس سے انڈیا کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
انڈین اخبار ’دی ہندو‘ میں لکھے گئے اپنے کالم میں من موہن سنگھ نے ملکی صورتحال کو ’افسوسناک اور مایوس کن‘ قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’وزیراعظم نریندر مودی کو صرف لفاظی نہیں بلکہ قوم کو یقین دہانی کرانی چاہیے کہ ان کو اس خطرے کا ادراک ہے اور وہ ہمیں اس سے نکلنے میں مدد کر سکتے ہیں۔‘
دو مرتبہ انڈیا کے وزیراعظم رہنے والے من موہن سنگھ کا کہنا ہے کہ ’میں یہ سب دل پر پتھر رکھ کر لکھ رہا ہوں۔ میں بہت فکر مند ہوں کہ یہ سب خطرات مل کر نہ صرف انڈیا کی روح کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ اس سے دنیا میں ہماری معاشی اور جمہوری ساکھ بھی کمزور ہو رہی ہے۔‘
انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں گذشتہ ہفتے ہونے والے پرتشدد ہنگاموں کے حوالے سے انہوں نے لکھا ہے کہ ’ہمارے سیاسی طبقے اور سوسائٹی کے قانون سے مبرا ایک حصے نے مذہبی عدم برداشت اور فرقہ واریت کو ہوا دی۔‘
ان کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے فرض سے پیچھے ہٹ گئے جبکہ عدلیہ اور میڈیا نے بھی ہماری ناکامی کی وجہ بنے ہیں۔ 
سابق وزیراعظم اور ماہر معاشیات من موہن سنگھ نے مزید لکھا کہ ’معاشرے میں تناؤ کی آگ بڑی تیزی سے پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور اسے وہی بجھا سکتے ہیں جنہوں نے یہ آگ لگائی ہے۔‘

’فسادات ملک کی خراب معاشی حالت کو اور زیادہ ابتر کر دیں گے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’آزاد جمہوری طور طریقوں سے دنیا میں معاشی ترقی کا ماڈل بننے والا انڈیا تیزی سے سماجی کشمکش کا شکار ہو رہا ہے۔ فسادات ملک کی خراب معاشی حالت کو اور زیادہ ابتر کر دیں گے۔‘
انہوں نے مودی حکومت کو تین مشورے بھی دیے ہیں جن میں سے پہلا یہ ہے کہ حکومت شہریت کے قانون میں کی گئی ترمیم کو واپس لے یا اس میں مزید ترامیم کرے۔ معیشت کی بہتری کے لیے فوری اقدامات کرے اور کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مناسب تیاری کرے۔‘

شیئر: