Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں ’غداروں کو گولی مارو‘ کی گونج

انڈین وزیر داخلہ کی ریلی میں ’گولی مارو‘ کے نعرے لگائے گئے (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں گذشتہ دنوں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات اور ان کے نیتجے میں ہونے والی متعدد ہلاکتوں کے بعد بھی ملک میں نفرت انگیز تقاریر اور نعروں کا سلسلہ تھما نہیں ہے۔
اتوار کو کولکتہ کے مرکز میں نکالی گئی ایک سیاسی ریلی کے شرکا کی جانب سے ایک بار پھر ’گولی مارو‘ کے نعرے لگائے گئے ہیں۔ اس ریلی سے انڈیا کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے خطاب کیا۔
اپنے خطاب کے دوران انہوں نے شہریت کے متنازع قانون کے حق میں بات چیت کی اور مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی پر اس قانون کو روکنے کے لیے ہنگامے کرانے اور ٹرینوں کو جلانے کا الزام عائد کیا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ریلی کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں زعفرانی رنگ کے لباس میں ملبوس کچھ مردوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کے ہاتھ میں حکمران جماعت بی جے پی کے جھنڈے ہیں اور وہ نعرے لگا رہے ہیں کہ ’ان تمام لوگوں کو گولی مارو جو قوم سے غداری کرتے ہیں۔‘
ویڈیو میں ایک پولیس والے کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو ہجوم کو پیچھے دھکیل رہا ہے۔
ایک طرف امیت شاہ نے اپنے خطاب کے دوران وزیراعلی ممتا بنرجی کو تین بار تنقید کا نشانہ بنایا تو دوسری طرف ممتا بنرجی کے بھیتجے ابھیشیک بنرجی نے بھی امیت شاہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔
انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں امیت شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’بنگال میں آکر تبلیغ کرنے کے بجائے آپ کو اپنی ناک کے نیچے ہونے والے دہلی فسادات میں ضائع ہونے والی 50 جانوں کے بارے میں وضاحت کرنا اور معافی مانگنا چاہیے تھی۔‘

دہلی فسادات میں 250 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے (فوٹو: اے پی)

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’مسٹر شاہ، بنگال اس نفرت اور تعصب کے بغیر ہی بہتر ہے جو بی جے پی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘
سنیچر کو بھی دہلی کے راجیو چوک میٹرو سٹیشن پر کچھ افراد نے ’غداروں کو گولی مارو‘ کے نعرے بلند کیے تھے۔ دہلی پولیس کی جانب سے نعرے لگانے والے چھ افراد کو موقعے پر ہی حراست میں لے لیا گیا تھا۔
دہلی فسادات سے قبل بی جے پی کی قیادت کے ایک حصے اور کئی ایک وزرا کی جانب سے نفرت انگیز تقاریر ہوئی تھی۔ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ اور یونین منسٹر انوراگ ٹھاکر نے ’غداروں‘ کے خلاف گولی کے استمال کی پر زور وکالت کی تھی۔ 
بی جے پی اور دوسری ہندو انتہا پسند تنظیمیں ‘غدار‘ کا لفظ متنازع شہریت کے قانون کے مخالفین کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

دہلی میں حالات تاحال معمول پر نہیں آئے (فوٹو: اے این آئی)

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گذشتہ ماہ کے آخر میں ہونے والے دہلی اسمبلی کے انتخابات کے لیے اپنی مہم کا آغاز کرتے ہوئے شاہین باغ میں شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ دہلی کے وزیراعلی آروند کیجریوال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دہلی کے شہریوں کو صاف پانی نہیں دے سکتے مگر شہریت کے ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ اور دیگر جگہوں پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کو بریانی فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ  ’جب سے نریندر مودی وزیراعظم بنے ہیں تب سے ہم ہر دہشت گرد کی شناخت کر رہے ہیں اور انہیں بریانی کے بجائے گولیاں کھلا رہے ہیں۔‘
دہلی فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 46
دریں اثنا دہلی کے فسادات سے متاثرہ علاقوں سے اتوار کو مزید تین لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے ساتھ ہی چار روز تک جاری رہنے والے پرتشدد واقعات میں مرنے والوں کی کل تعداد 46 ہوگئی ہے۔

دہلی فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد 46 ہوگئی ہے (فوٹو: روئٹرز)

این ڈی ٹی وی نے دہلی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک لاش گوکلپوری میں ایک نالے سے ملی ہے جبکہ دیگر دو لاشیں باغیراتی ویہار کنال سے ملی ہیں۔
چار روز تک جاری رہنے والے پرتشدد واقعات میں 250 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: