Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر 10 راتیں گزارنے پر کتنا خرچہ آئے گا؟

خلائی سفر کے لیے تین ٹکٹیں دستیاب ہیں (فوٹو: ناسا)
اگر آپ کے پاس اپنے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں ڈالرز موجود ہیں تو آپ آئندہ سال خلا کا سفر کرنے والے تین مسافروں میں سے ایک ہو سکتے ہیں۔ یہ خلائی سیاح نجی خلائی جہاز کے ذریعے بین الاقوامی خلائی سٹیشن جائیں گے اور وہاں 10 دن کے لیے قیام کریں گے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی طرف سے خدمات سرانجام دے چکے ایک سابق مینیجر کی ایکسیم سپیس نامی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے نجی خلائی جہاز کے ذریعے سیاحوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر لے جانے کے لیے ایک راکٹ کمپنی ’سپیس ایکس‘ سے معاہدہ کر لیا ہے۔
ایکسیم کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر مائیکل سفریڈینی نے کہا ہے کہ ’اس معاہدے کے بعد مجھے لگتا ہے کہ آپ کو لوگوں میں بہت زیادہ جوش نظر آئے گا کیونکہ ان کو احساس ہوگا کہ یہ حقیقت ہے اور یہ ہو رہا ہے۔‘
کمپنی کی انتظامیہ کے مطابق نجی خلائی جہاز 2021 کے آخر یا 2022 کے شروع تک خلا کا سفر کرنے کے لیے تیار ہوگا۔
مائیکل سفریڈینی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں ان کے مسافروں کے لیے مناسب جگہ اور انتظامات ہوں گے۔ انتظامیہ کے بقول سیاحوں کو اس دورے کے لیے ایک سیٹ بک کرانے کے لیے ساڑھے پانچ کروڑ امریکی ڈالر (لگ بھگ آٹھ ارب پاکستانی روپے) خرچ کرنا ہوں گے۔
اس خلائی جہاز کی ایک سیٹ پر کمپنی کا تربیت یافتہ خلا باز بطور فلائٹ کمانڈر سفر کرے گا جبکہ بقیہ تین سیٹوں پر کوئی بھی شہری ٹکٹ کی رقم ادا کرکے خلائی سٹیشن پہنچ سکتا ہے اور وہاں 10 دن تک قیام پذیر ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر ایکسیوم کا خلاباز اپنے ساتھ سفر کرنے والے سیاحوں کی نگرانی بھی کرے گا تاکہ وہ عملے کے چھ افراد کے کام میں کسی طرح کی مداخلت نہ کرسکیں۔

سٹیشن پر ایک رات کا کرایہ 35 ہزار ڈالر ہے (فوٹو: ناسا)

ایکسیوم کا یہ خلائی مشن کسی سرکاری خلائی ایجنسی کی براہ راست مداخلت کے بغیر پہلا خلائی سفر ہوسکتا ہے۔
حالیہ برسوں میں ناسا کی جانب سے نجی کمپنیوں کے لیے بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پیسے کمانے کے کئی نئے طریقے متعارف کرائے گئے ہیں۔ نجی خلائی ٹرپس بھی انہی میں سے ایک ہے۔
گذشتہ برس جون میں ناسا نے خلائی سٹیشن پر مختلف نجی سرگرمیوں کے لیے ایک ریٹ لسٹ جاری کی تھی۔ اس لسٹ کے مطابق کوئی بھی خلائی سیاح 35 ہزار ڈالرز ادا کرکے سٹیشن پر ایک رات گزار سکتا ہے جس میں اسے سٹیشن کا پانی، انٹرنیٹ اور بیت الخلا استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

خلائی سٹیشن پر سیاحوں کو تمام ضروری سہولیات میسر ہوں گی (فائل فوٹو: ناسا)

ایکسیوم کے مطابق وہ ساڑھے پانچ کروڑ ڈالرز کی ٹکٹ میں سے رقم کا ایک بڑا حصہ ناسا کے بجائے راکٹ کمپنی ’سپیس ایکس‘ کو ادا کرے گی۔
سفریڈینی کا کہنا ہے کہ ’ناسا نئے مواقع فراہم کر رہی ہے اور ہم اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں