گذشتہ روز جنوبی ایشیائی ممالک کی تعاون تنظیم سارک کی میٹنگ میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے طریقہ کار پر بات چیت ہوئی تو سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث ابھر کر سامنے آگئی۔
سارک کی میٹنگ کے دوران پاکستان کے مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی انڈیا پر تنقید کے بعد ٹوئٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بن گیا۔
انڈیا میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا ٹرینڈ کرنا کوئی عام بات نہیں۔ انڈیا کے وزیراعظم کے دفتر سے کی گئی ٹویٹ میں ڈاکٹر ظفر مرزا کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ پاکستان اور دیگر علاقائی ممالک کے کورونا وائرس سے متعلق خدشات مشترک ہیں ’اگرچہ ہم بہتری کی امید رکھتے ہیں لیکن ہمیں بدتر صورتحال کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘
Dr. Zafar Mirza @zfrmrza , State Minister of Heath, observes that Pakistan shares the common regional concerns on the virus- “while hoping for the best, we have to prepare for the worst”. #SAARCfightsCorona
— PMO India (@PMOIndia) March 15, 2020
ان سب سے قطع نظر سوشل میڈیا پر ڈاکٹر ظفر کشمیر کا مسئلہ سامنے لانے کے لیے زیادہ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ جبکہ بعض صارفین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سارک ممالک کی آن لائن کانفرنس میں تمام ممالک کے سربراہوں نے شرکت کی جبکہ پاکستان کی جانب سے ان کے مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا شریک ہوئے جو پاکستان کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
زیادہ تر لوگ جہاں ظفر مرزا کو کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کے لیے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں بہت سے لوگ ان کی اس لیے تعریف کر رہے ہیں کہ انھوں نے سچ کو براہ راست سب کے سامنے بیان کر دیا۔
میجر سوریندر پونیا نامی صارف نے لکھا ’ڈیئر ڈاکٹر ظفر مرزا، آپ انڈین کشمیر کے بارے میں بھول جائیں۔ انڈیا کورونا سے نمٹنے کے لیے چین، ایران اور اٹلی سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے اپنی طرف سے بہترین کام کر رہا ہے۔ آپ کی حکومت نے چین اور ایران سے پاکستانیوں کو نکالنے سے منع کر دیا۔ وہ وہیں مر گئے۔‘
