Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اندرون و بیرون شہر سفر نہیں ہو سکتا‘

چیک پوسٹ پر انتہائی ضرورت کا ثبوت طلب کیا جائے گا (فوٹو عاجل)
سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل طلال الشہلوب نے کہا ہے کہ  کرفیو میں ایک شہر سے دوسرے شہر آنا جانا بھی منع ہے-
’بعض شہری اور مقیم غیر ملکی یہ سمجھ رہے ہیں کہ کرفیو کا دائرہ شہروں’قصبوں اور آبادیوں تک محدود ہے جبکہ ایک شہر سے دوسرے شہر آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں- یہ سمجھنا غلط ہے۔‘
اخبار 24 کے مطابق الشلہوب نے مزید کہا کہ کرفیو کے دوران ایک شہر سے دوسرے شہر انتہائی ضرورت کے تحت ہی سفر کیا جاسکتا ہے- چیک پوسٹ پر انتہائی ضرورت کا ثبوت طلب کیا جائے گا-
 مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی  ایک شہر سے دوسرے شہر کے سفر کا پروگرام اس طرح بنائیں کہ کرفیو اوقات کی خلاف ورزی نہ ہو سکے-
وزارت دا خلہ کے ترجمان نے انتباہ کیا کہ اگر کوئی شخص ایک شہر سے دوسرے شہر کرفیو کے دوران سفر کرتا ہوا پایا گیا تو اس پر خلاف ورزی کا جرمانہ لگایا جائے گا-
 لیفٹننٹ کرنل طلال الشہلوب کا کہنا تھا کہ کرفیو کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات پھیلانے والوں پر بھی جرمانے ہوں گے- کسی بھی شہری یا مقیم غیر ملکی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی-

ترجمان کا کہنا تھا کہ شہری اور مقیم غیر ملکی بھر پور تعاون کر رہے ہیں (فوٹو اخبر24)

عاجل ویب سائٹ کے مطابق الشلہوب نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کرفیو کا فیصلہ شہروں میں اور شہروں کو جوڑنے والی شاہراہوں پر بھی نافذ ہے- مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی کرفیو کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں میں نہ آئیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کرفیو پر عمل درآمد کے سلسلے میں مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی بھر پور تعاون کر رہے ہیں -کسی قسم کی کوئی قابل ذکر خلاف ورزی ریکارڈ پر نہیں آئی۔
سیکیورٹی اداروں نے کرفیو کے دوران چند خلاف ورزیاں ریکارڈ کی تھیں۔ انہیں فوری طور پر وزارت داخلہ کی ہدایت پر نمٹا دیا گیا۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: