Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرفیو ضوابط کی خلاف ورزی پر نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی

’معروف شخص کو کرفیو توڑنے کی اجازت دینا ارق اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی نہ کرنا‘ ( فوٹو: ٹوئٹر)
وزارت نیشنل گارڈ سے وابستہ اہلکاروں پر کرفیو کے ضوابط کی خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی کا فیصلہ ہوا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (واس) کے مطابق نیشنل گارڈ نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیو کے باعث نیشنل گارڈ کے بعض اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی‘۔
واضح رہے کہ سعودی عرب ایک معروف فنکار نے ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ میں ویڈیو اور تصاویر شیئر کی تھیں جس میں ان کے ساتھ ریاض کی ایک ہائی وے پر نیشنل گارڈ کے اہلکار نظر آرہے ہیں۔
فنکار نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’میں ریاض کے ایک ہسپتال میں تھا، مجھے قصیم پہنچنا تھا، راستے میں مغرب ہوگئی اور جب میں قصیم کے قریب چوکی پر پہنچا تو مجھے نینشل گارڈ کے اہلکاروں نے روک لیا‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’اہلکاروں نے جب مجھے پہچان لیا تو نہ صرف مہربانی کر کے مجھے جانے دیا بلکہ گاڑی سے اتار کر میرے ساتھ ویڈیو اور یادگار تصاویر بھی بنوائیں ہیں‘۔
وزارت نیشنل گارڈ نے کہا ہے کہ ’ایک معروف شخص کو کرفیو توڑنے کی اجازت دینا، اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی نہ کرنا، اس پر جرمانہ عائد نہ کرنا اور اس کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو بنانا پیشہ وارانہ اخلاقیات اور کرفیو کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’مذکورہ اہلکاروں کا یہ عمل نیشنل گارڈ کی عکاسی نہیں کرتا، یہ ان کا اپنا اجتہاد تھا جو انتہائی غلط اور موجب تادیب ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’مذکورہ اہلکاروں کو کام سے روک دیا گیا ہے اور انہیں تفتیشی کمیٹی کے سپرد کردیا ہے جو ان کے خلاف مناسب تادیبی کارروائی کرے گی‘۔
وزارت زور دے کر کہا ہے کہ ’کرفیو تمام افراد پر لاگو ہوتا ہے، اس سے استثنی صرف انہی لوگوں کو ہے جن کو شاہی فرمان میں استثنی دیا گیا ہے‘۔

شیئر: