Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے مریضوں کی اکثریت نوجوان

ڈبلیو ایچ اور کے مطابق ملک کے پہلے ایک ہزار مریضوں میں 34 فیصد کی عمر 18 سے 35 سال کے درمیان ہے۔
کورونا وائرس کے حوالے سے عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ زیادہ تر بوڑھوں اور بچوں کے اس وبا کا شکار ہونے کا خدشہ ہوتا ہے مگر اس تاثر کے برعکس پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
پاکستان میں کوورنا مریضوں کی عمروں کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک  دستاویز کے مطابق ملک کے پہلے ایک ہزار مریضوں میں 34 فیصد کی عمر 18 سے 35 سال کے درمیان ہے جبکہ 24 فیصد کی عمر 35 سے 50 سال کے درمیان ہے۔
 50 سال سے بڑی عمر کے مریض کل تعداد کا صرف 24 ٖفیصد ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق ایک سے پانچ سال کے بچوں میں کورونا کیسز کی تعداد صرف ایک فیصد ہے۔
اردو نیوز کے پاس موجود ڈبلیو ایچ او کی دستاویز کے مطابق 25 مارچ تک مرتب کیے گئے اعدادوشمار میں پانچ سے 18 سال کے کورونا مریضوں کی تعداد سات فیصد ہے۔
یاد رہے کہ عام تاثر یہ ہے کہ کورونا کا وائرس بڑی عمر کے افراد یا پھر پیچیدہ امراض کے شکار افراد میں عام ہے تاہم نئے اعدادوشمار نے یہ واضح کر دیا ہے کہ نوجوان زیادہ تعداد میں اس بیماری سے متاثر ہوئے ہیں۔
 تاہم خوش قسمتی سے پاکستان میں کورونا سے شرح اموات صفر اعشاریہ آٹھ فیصد ہے جو دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے پاکستان کے نمائندے ڈاکٹر پالیتھا ماہیپالا کے مطابق کورونا سے شرح اموات دو سے چار فیصد تک ہے۔

پاکستان کے اعدادوشمار سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ کورونا سے متاثر ساٹھ فیصد مریض مرد ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کے مریضوں میں صرف  24 فیصد ہسپتالوں میں رکھے گئے ہیں جبکہ 76 فیصد قرنطینہ سنٹروں یا دیگر جگہوں پر ہیں۔
عالمی اداراہ صحت کے مطابق پاکستان میں کورونا سے نمٹنے کے لیے ایک کروڑ 13 لاکھ ڈالر درکار ہیں جس میں سے 50 لاکھ ڈبلیو ایچ او کو درکار ہیں۔ اب تک ڈبلیو ایچ او کے مطابق صرف امریکہ کی جانب سے 10 لاکھ ڈالر کی امداد دی گئی ہے جبکہ عالمی بینک، جاپان ایمبیسی اور ڈیفیڈ سے بھی امداد کی اپیل کی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے 25 مارچ تک کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ کورونا مریضوں کی تعداد 22 مارچ کو رپورٹ ہوئی جب 159 کیسز سامنے آئے جبکہ 23 مارچ کو 89 اور 24  مارچ کو 108 مریض سامنے آئے۔ 
دوسری طرف امریکہ کے بیماریوں کی روک تھام کے ادارے سی ڈی سی کے مطابق ہسپتال میں داخل کرائے گئے مریضوں کا 38 فیصد حصہ ایسے افراد پر مشتمل ہے جن کی عمریں 20 سے 54 سال کے درمیان ہیں۔
اسی طرح سپین کے ہسپتالوں میں لائے گئے 18 فیصد مریض 50 سال سے کم عمر کے ہیں جبکہ جنوبی کوریا میں آدھے سے زائد کورونا کے مریض 50 سال سے کم عمر کے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ مریض 22  مارچ کو رپورٹ ہوئے (فوٹو: ٹوئٹر)

گذشتہ ہفتے اپنی ایک تقریر میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ  ٹیڈروس ایڈن ہوم نے خبردار کیا تھا کہ نوجوان کورونا سے خود کو ناقابل تسخیر نہ سمجھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معمر افراد کی طرح نوجوان بھی مہلک کورونا وائرس کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جا سکتے ہیں اور اگر وہ بچ بھی جائیں تو انہیں ہفتوں ہسپتالوں میں گزارنا پڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے نوجوان سے کہا تھا کہ وہ بزرگ افراد کو وائرس منتقل کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

شیئر: