Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریضوں کی آئسولیشن کے لیے ریلوے کی ’قرنطینہ ٹرین‘

پاکستان ریلویز کا میڈیکل سٹاف چوبیس گھنٹے ایمرجنسی آئسولیشن رومز میں ڈیوٹی دے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی جانب سے ملک بھر کے 500 سے زائد ریلوے سٹیشنز کو ضرورت پڑنے پر قرنطینہ مراکز بنانے کے اعلان کے بعد پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن نے کینٹ سٹیشن میں خصوصی ٹرین میں قرنطینہ مرکز قائم کردیا ہے۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آفیسر کینٹ سٹیشن طارق اسد کے مطابق قرنطینہ ٹرین کا قیام ریلویز کے ملازمین اور ورکرز کے لیے عمل میں لایا گیا ہے۔

 

وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک بھی میں پانچ سو سے زائد ریلوے سٹیشن ہیں جہاں پانی، واش روم اور دیگر سہولیات موجود ہیں جہاں ضرورت پڑنے پر قرنطینہ مرکز قائم کیے جاسکتے ہیں۔
ریلوے ترجمان کے مطابق کراچی میں قائم قرنطینہ ٹرین میں تین اے سی سلیپر اور دو اے سی بزنس بوگیاں ہیں، ان پانچ کوچز میں 36 لوگوں کو آئسولیشن میں رکھنے کے گنجائش فراہم کی گئی ہے جس کو ضرورت پڑنے پر بڑھایا جا سکتا ہے۔

کورونا کے مشتبہ مریضوں کے لیے ہر ممکن سہولت کا اہتمام کیا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اس موقع پہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کینٹ سٹیشن کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی آئسولیشن رومز کا مقصد کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کو آئسولیشن فراہم کرنا ہے، ان رومز میں کورونا کے مشتبہ مریضوں کے لیے ہر ممکن سہولت کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جبکہ پاکستان ریلویز کا میڈیکل سٹاف 24 گھنٹے ایمرجنسی آئسولیشن رومز میں ڈیوٹی دے گا۔
پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر سندھ حکومت بھی ان آئسولیشن رومز کو اپنے استعمال میں لا سکتی ہے، جبکہ ضرورت کے پیشِ نظر انہیں کسی اور شہر بھی لے جایا جا سکتا ہے۔

سکھر کے ریلوے سٹیشن پہ بھی خصوصی ٹرین کو قرنطینہ مرکز میں تبدیل کردیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی

کینٹ سٹیشن کے علاؤہ سکھر کے ریلوے سٹیشن پہ بھی خصوصی ٹرین کو قرنطینہ مرکز میں تبدیل کردیا گیا اور اس میں تمام طبی سہولیات اور عملہ موجود ہے۔

پاکستان میں کورونا کے متاثرہ افراد کی تعداد 18 سو سے بڑھ گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں کورونا کے متاثرہ افراد کی تعداد 18 سو سے بڑھ گئی ہے جبکہ ملک میں کل 27 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

شیئر: