پاکستان کے صوبہ پنجاب میں حکومت کی جانب سے پہلی تا آٹھویں کلاس کے بچوں کو گھروں پر رہتے ہوئے تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے ’تعلیم گھر‘ کا آغاز کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کے اعلان کے مطابق تعلیم گھر منصوبے کے تحت کیبل ٹی وی چینل سمیت ویب سائٹ اور ایپلیکیشن کے ذریعے بچوں کو گھروں پر رہتے ہوئے تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کا موقع دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
کورونا کے بعد ’دل کھول کر گلے ملوں گا‘Node ID: 468396
-
’کیا شہر محبت میں حجام نہیں ہوتے‘Node ID: 468416
-
’میں نے چیلنج قبول کیا، اب آپ کی باری ہے‘Node ID: 468646
آج یکم اپریل سے شروع ہونے والے منصوبے کے متعلق اعلانات میں پنجاب حکومت کی جانب سے واضح کیا گیا تھا کہ تعلیم گھر صبح نو بجے سے دوپہر دو بجے تک کیبل چینل پر نشر ہوگا۔ اس مقصد کے لیے ویب سائٹ اور موبائل ایپلیکیشن بھی لانچ کی جائیں گی۔ سرکاری اعلان کے مطابق کیبل پر نشر کرنے کے لیے تیار کردہ ویڈیوز لیکچرز طلبہ کی ذہنی استعداد کو مدنظر رکھ کر تیار کیے گئے ہیں۔
قوم کے بہتر مستقبل اور تعلیم کے فروغ کے لیے حکومت پنجاب کا عملی قدم! ہر گھر تک تعلیم کی رسائی کے لیے یکم اپریل سے ٹی وی چینل(TV Channel) ‘تعلیم گھر’ صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک آپ کے کیبل چینل پر براہ راست ہو گا۔
#ہرگھربنےگااسکول pic.twitter.com/WM5lilewQ6
— TaleemGhar (@TaleemGhar) March 31, 2020
اس انتظام کے تحت اینیمیٹڈ کیریکٹرز بچوں کو مختلف مضامین کے لیکچرز دیں گے۔ یکم سے آٹھویں کلاس کے بچوں کے لیے شروع کردہ سلسلہ کے لیے ہفتہ وار شیڈول کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ پیر سے جمعرات تک کے لیے بنائے گئے تعلیمی شیڈول کو پبلک کر دیا گیا ہے۔
کورونا وائرس کی صورت حال میں آن لائن تعلیم کے متعلق سرکاری سطح پر یہ پہلا اقدام نہیں بلکہ اس سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن بھی پاکستانی یونیورسٹیوں کو آن لائن تدریس کے انتظامات کا کہہ چکا ہے۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایت کے بعد جامعات نے آن لائن ٹیچنگ کا سلسلہ شروع کیا تو متعدد طلبہ کی جانب سے اس کے متعلق تکنیکی یا دیگر نوعیت کے مسائل کی شکایات بھی سامنے آئی تھیں۔
شکایات کے بعد ایچ ای سی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ آن لائن کلاسز سے متعلق جامعات کی استعداد کار کا جائزہ لے گا۔
HEC TO INSPECT UNIVERSITIES’ CAPACITY TO DELIVER ONLINE CLASSES
In response to a number of complaints regarding online classes in some universities, HEC has asked for detailed information on these courses in order to inspect quality of the content, delivery, and connectivity.... pic.twitter.com/kY4QuvG6yF
— HEC Pakistan (@hecpkofficial) March 31, 2020
اس پس منظر میں پنجاب حکومت کے تعلیم گھر منصوبے کو جہاں سوشل میڈیا کی جانب سے سراہا گیا وہیں کچھ افراد نے اس پر عملدرآمد سے متعلق سوالات کیے تو کئی ایسے تھے جنہوں نے بہتری کے لیے تجاویز و مشورے بھی دیے۔
قیصر عباس سیال نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ’محکمہ تعلیم کا فیلڈ افسر ہونے کے ناطے میں جاننا چاہتا ہوں کہ دوردرواز علاقوں میں جہاں کیبل ٹیلی ویژن نہیں ہے وہاں کے طلبہ کیا کریں گے، کیونکہ سرکاری سکولوں کے بیشتر طلبہ کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔‘
ارسلان قیصر نامی صارف نے اپنی تجویز میں محکمہ سکول ایجوکیشن اور تعلیم گھر منصوبے کے ہینڈلز مینشن کرتے ہوئے کہا کہ جو ایپلیکیشن لانچ کریں وہ ایپل ایپ سٹور پر بھی دی جائے۔
تعلیم اور سکولز کا ذکر ہوا تو متعدد افراد نے حکومت کو متوجہ کیا کہ وہ نجی سکولز کی بندش کے باوجود فیسوں کے مطالبے کے معاملے کو بھی دیکھے۔
مہران خان نامی صارف نے لکھا ’پرائیویٹ سکولز کو پوری فیس لینے سے روکیں۔ ان کی صرف اساتذہ کی تنخواہ کا خرچہ ہے، باقی کوئی خرچہ نہیں ہو رہا، دوسری اہم بات یہ کہ بچوں کو بغیر پڑھائے پوری فیس کا جواز نہیں بنتا۔‘
حکومتی سطح پر کیے گئے حالیہ اعلان سے قبل متعدد نجی ادارے بھی پاکستان میں سکول سطح کے طلبہ و طالبات کے لیے آن لائن کلاسز کا آغاز کر چکے ہیں۔
Hi there!
Pak-Turk Maarif Intl Schools and Colleges continues non-stop lessons with a unique online education system. #StayHome #OnlineEducation #Pakistan pic.twitter.com/nZ0WJtqShy— Pak-Turk Maarif International Schools and Colleges (@PakTurkMaarif) April 1, 2020
کورونا وائرس سے پیداشدہ صورت حال کی وجہ سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سمیت تمام صوبوں میں تعلیمی ادارے بالخصوص سکولز کئی ہفتوں سے بند ہیں۔ کچھ مقامات پر سکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جون، جولائی میں ہونے والی گرمیوں کی چھٹیاں وقت سے پہلے کر لیں۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں