Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں 'ڈرپوک مودی' ٹاپ ٹرینڈ کیوں؟

نریندر مودی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے سخت فیصلوں سے پیچھے نہیں ہٹتے (فوٹو:سوشل میڈیا)
انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کی انڈیا میں مقبولیت کو چیلنج کرنا بہت ہی مشکل ہے۔ ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے جانی جاتی ہے اور نریندر مودی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے سخت فیصلوں سے پیچھے نہیں ہٹتے۔
مگر آج منگل کو سوشل میڈیا پر 'ڈرپوک مودی' ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے جو ایک حیرا کن بات ہے۔
آخر نریندر مودی کو ڈرپوک کیوں کہا جارہا ہے تو آپ کو بتائیں کہ ٹرینڈ اس وقت بنا جب انڈیا نے امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی کے بعد کورونا وائرس کے لیے موثر سمجھی جانے والی دوا کی درآمد سے پابندی ہٹا دی۔
اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر انڈیا نے پابندی نہ ہٹائی تو وہ ’جوابی کارروائی‘ کریں گے۔
واضح رہے کہ انڈیا نے گذشتہ ماہ 25 مارچ کو پیرا سیٹامول اور ہائیڈروکسی کلوروکوین اور ان میں استعمال ہونے والے اجزا کی برآمد پر یہ کہہ کر پابندی لگا دی تھی کہ پہلے مقامی سطح پر طلب کو سامنے رکھا جائے گا اور اس کے بعد ضرورت کے حساب سے باقی ملکوں کو سپلائی کی جائے گی۔
انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستو کے مطابق ’ان ادویات پر لگائی گئی پابندی ہٹا دی گئی ہے اور اب اسے ’مناسب مقدار‘ میں دوسرے ملکوں کو بھی ایکسپورٹ کیا جائے گا۔‘
جی ٹی وی کے نام سے ایک ٹوئٹر ہینڈل نے دو اخباروں کی سرخیوں کی تصویر کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ڈرپوک مودی نے کسی ہمت کا مظاہرہ کیے بغیر امریکی فرمان کے سامنے جھک گئے۔

جی ٹی وی کے نام سے ایک ٹوئٹر ہینڈل نے دو اخباروں کی سرخیوں کی تصویر کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ڈرپوک مودی نے کسی ہمت کا مظاہرہ کیے بغیر امریکی فرمان کے سامنے جھک گئے۔ یہ خاموش رہنے والے ڈاکٹر ایم ایم ایس (منموہن سنگھ) تھے جنھوں نے قومی مفاد میں سنہ 2011 میں ایران سے تیل نہ خریدنے کے امریکی فرمان کو منع کر دیا تھا اور انڈیا کا سر اونچا رکھا تھا۔

آئی دی انڈین نامی ایک صارف نے لکھا کہ 'بی جے پی آئی ٹی سیل نے سینکڑوں اکاؤنٹ سے یہ بتانے کی کوشش کی کہ ٹرمپ نے مودی کو دھمکایا نہیں بلکہ اپنے گھٹنوں پر گر کر ان سے مدد کے لیے فریاد لگائی۔ ان فیک ہینڈل سے بحث کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اسے بس بلاک کر دیں۔'

ایڈکٹڈ کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ کہاں ہیں مودی کے حامی؟ آج نہیں بولو گے واہ مودی جی واہ!
واضح رہے کہ انڈیا نے گذشتہ ماہ 25 مارچ کو پیرا سیٹامول اور ہائیڈروکسی کلوروکوین اور ان میں استعمال ہونے والے اجزا کی برآمد پر یہ کہہ کر پابندی لگا دی تھی کہ پہلے مقامی سطح پر طلب کو سامنے رکھا جائے گا اور اس کے بعد ضرورت کے حساب سے باقی ملکوں کو سپلائی کی جائے گی۔

شیئر: