Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹِشو پیپر چھپانے پر بیٹے کا ماں کو مُکا

والدہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا ضرورت سے زیادہ ٹشو استعمال کرتا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا پھر میں لاک ڈاؤن کے پیش نظر لوگوں میں اشیائے ضرورت کے ختم ہونے کا خوف ہے، جس کے باعث لوگ متعدد ایسی چیزیں دیکھ سنبھل کر استعمال کر رہے ہیں۔
ان چیزوں میں ٹشو پیپرز بھی شامل ہیں، جو خاص طور پر مغربی ممالک کے بیت الخلا کا ایک اہم جزو ہے۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ٹشو پیپر پر بات اتنی آگے تک نکل گئی کہ ایک لڑکے نے اپنی ماں پر تشدد کر ڈالا، جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 26 سالہ ایڈریئن ین کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ 'انہوں نے اپنے بیٹے سے ٹشو پیپر یا ٹوائلٹ پیپر اسی لیے چھپایا تھا کیونکہ وہ اسے بہت زیادہ استعمال کرتا تھا۔
وہ بھی ایک ایسے وقت جب کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن میں اشیائے ضرورت کی تنگی ہے۔  اس پر ایڈریئن نے اپنی والدہ کو منہ پر مکا مارا، جس کے نتیجے میں پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھریلو استعمال کی اشیا میں تنگی کا سامنا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

مقامی پولیس کی ترجمان شرلی ملر نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'ملک کے بیشتر حصوں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ' 
ان کا کہنا تھا کہ گھروں میں رہنے کی وجہ سے اہلِ خانہ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ الجھ رہے ہیں، تو ایسے واقعات تو ہوں گے۔ اس کے علاوہ، حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے لیے امریکی مالی معاونت میں کمی کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے اس پر الزام عائد کیا کہ کورونا وائرس کے وبائی مرض کے دوران اس کا جھکاؤ چین کی طرف ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم عالمی ادارہ صحت کو دیے جانے والے فنڈز روک رہے ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک میں عالمی ادارہ صحت کی سب سے زیادہ مالی امداد امریکہ کرتا ہے تاہم 'سب سے پہلے امریکہ' کا نعرہ لگانے والے ٹرمپ ڈبلیو ایچ او سے قبل کئی دیگر عالمی تنظیموں کو بھی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

شیئر: