Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیالکوٹ میں پتنگ بازی کرنے والا پولیس اہلکار گرفتار

صوبہ پنجاب میں پتنگ بازی پر پابندی عائد ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سیالکوٹ میں پولیس یونیفارم میں پتنگ بازی کرتے ہوئے ویڈیو بنا کر ’ٹک ٹاک‘ پر اپ لوڈ کرنے والے پولیس اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پنجاب میں پتنگ بازی کرنے پر پابندی عائد ہے اور خلاف ورزی کرنے والے کو قانون کے مطابق تین سال سزا یا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کے باوردی اہلکار کی طرف سے قانون شکنی کرنے اور پھر اس کی سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے کا یہ واقعہ پہلی بار سامنے آیا ہے جسے شہریوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
جس کے بعد پولیس کے اعلی حکام نے اس کا نوٹس لے کر ذمہ دار اہلکار کے خلاف قانونی اور محکمانہ کارروائی کرنے کا حکم دیا۔
سیالکوٹ پولیس کے ترجمان کے مطابق وزیر آباد روڈ پر گولو پھالہ میں ایک شخص ہجرت خان کے شوروم کی چھت کے اوپر پولیس کانسٹیبل بابر علی پتنگ بازی کررہا تھا.
اہل علاقہ کی اطلاع پر تھانہ اگو کی پولیس نے چھاپہ مارا اور کانسٹیبل بابر علی کو حراست میں لے لیا۔ جس کے قبضے سے ایک پتنگ اور ڈور برآمد ہوئی۔
تھانہ اگوکی پولیس نے اے ایس آئی غلام مرتضیٰ کی مدعیت میں اہلکار بابر علی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن (ر) مستنصر فیروز نے اہلکار بابر علی کو ملازمت سے معطل کردیا ہے اور گرفتار کانسٹیبل کو جیل بھجوا دیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران پنجاب میں پتنگ بازی کے واقعات بڑھ گئے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

دوسری طرف پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل بابر علی کی پولیس وردی میں پتنگ بازی کرنے کی ویڈیو کی سوشل میڈیا خصوصا ٹک ٹاک پرتشہیر ہونے پر اعلی حکام نے سختی نے نوٹس لیا اور اس کے خلاف قانونی و محکمانہ کارروائی کرنے کا حکم دیا جس پر پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں پنجاب میں لاک ڈاؤن کے دوران پتنگ بازی کے واقعات بڑھ گئے ہیں جس پر پولیس کی طرف سے مقدمات کا اندراج اور گرفتاری بھی کی جاتی ہے۔

شیئر: