Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں یکساں کرفیو پاس منگل سے

سعودی عرب میں کرفیو کے دوران آمد ورفت کےلیے استعمال ہونے والے ’پاس‘ منگل 21 اپریل سے منسوخ ہو جائیں گےجس کے بعد یکساں سینٹرلائز پاسز ہی کارآمد ہوں گے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کرفیو پاسز کے بارے میں جاری ہونے والے بیان کے حوالے سے سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کا کہنا ہے کہ ’مملکت کی سطح پریکساں ڈیجیٹل پاسز ہی کارآمد ہونگے جن اداروں نے اپنے کارکنوں کےلیے سینٹرلائز پاسز حاصل نہیں کیے وہ منگل 21 اپریل تک حاصل کرلیں‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’مملکت بھر میں یکساں پاسزکا اجرا وزارت داخلہ کی منظوری سے کیاجائے گا۔ یکساں پاسز کا مقصد معاملات کومنظم کرنا ہے تاکہ جاری ہونے والے کرفیو پاسز کے اعداد وشمار ادارے کے پاس موجود ہوں‘۔
یاد رہے دیگر ممالک کے طرح سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس کے حوالے سے پورے ملک میں کرفیو نافذ ہے جبکہ جدہ سمیت ملک کے 9 شہروں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے جہاں مختلف علاقوں میں رہنےوالوں کا رابطہ دوسرے علاقوں کے لوگوں سے بھی منقطع کر کے انہیں سیل کر دیا گیاہے تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
اشیائے ضروریہ کی ترسیل اور اہم امورکی انجام دہی کےلیے کارکنوں کوکرفیو کے دوران آمد ورفت کے خصوصی پاسز جاری کیے جاتے ہیں۔

وزارت داخلہ نے یکساں کرفیو پاسز کے لیے 21 اپریل کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔(فوٹو سبق)

گزشتہ ہفتے یکساں پاسز کا طریقہ کار صرف ریاض اور مکہ مکرمہ میں تجرباتی طور پر متعارف کرایا گیا تھا جس کے بعد اسے پورے ملک میں نافذ کیا جارہا ہے۔ وزارت داخلہ نے یکساں کرفیو پاسز کے لیے 21 اپریل 2020 کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔
قبل ازیں راویتی کرفیو پاس ہر ادارہ اپنے کارکن کو جاری کرتا تھا جس میں کارکن کی شناخت بتاتے ہوئے اس کے کام کی نوعیت اور روٹ بھی متعین کیاجاتا تھا۔
میڈیا سے متعلق افراد کے لیے کرفیو پاس ادارے کے لیٹرپیڈ پر ہی جاری ہوتا تھا جسے وزارت اطلاعات کے ذیلی دفتر بعدازاں علاقے کے تھانے سے تصدیق کرایا جاتاتھا۔
نئے یکساں کرفیو پاسز کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے انٹرنیٹ پر سہولت فراہم کی ہے جہاں ہر ادارہ اپنے کارکنوں کا ڈیٹا فیڈ کرنے کے بعد وہاں سے پاس جاری کراسکتا ہے تاہم کرفیو پاس کی درخواس کو منظور کرنا یا نہ کرنا وزارت داخلہ کی صوابدید پر منحصر ہے۔

 

شیئر: