Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی:رمضان میں کورونا سے بچاؤ کے اقدامات

گھر سے انتہائی ضرورت کے تحت ہی نکلا جائے- فوٹو: خلیج ٹائمز
دبئی حکام نے رمضان المبارک کے دوران مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو نئے کورونا وائرس لگنے سے بچانے کے لیے نماز باجماعت پر پابندی سمیت 9 حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے-

دبئی کے حکام اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے والے اقدامات کر رہے ہیں- فوٹو: سوشل میڈیا

الامارات الیوم کے مطابق دبئی کے حکام اپنے یہاں اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے والے اقدامات کر رہے ہیں- اسی کے ساتھ ریاست کے تمام متعلقہ اداروں کے تعاون و اشتراک سے حفاظتی اقدامات کی سختی سے پابندی کرا رہے ہیں-
دبئی حکام نے جن حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے وہ یہ ہیں:
1 – نجی مقامات پر 10 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی، یہ پابندی جنازے کی نماز اور شادی کی تقریب پر بھی لاگو ہوگی- شادی ہو یا جنازہ ہر حال میں سماجی دوری کا اصول لاگو کیا جائے گا- مصافحے اور گلے ملنے کی اجازت نہیں ہوگی- کسی بھی تقریب میں خاندان کے افراد کے سوا باہر کے لوگوں کو بلانے کی اجازت نہیں ہوگی- انتہائی قریبی دوستوں کو افطار یا سحری میں بلایا جاسکے گا- کسی بھی حالت میں دس سے زیادہ افراد گھروں یا شادی یا جنازے میں شرکت نہیں کرسکیں گے-
2-  کھانا تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی- گھر والوں کے سوا کسی کو بھی کھانا عطیہ کرنے  یا براہ راست پیش کرنے پر پابندی برقرار رہے گی- کھانا تقسیم کرنے کا کام صرف فلاحی انجمنوں اور سرکاری اداروں تک محدود رہے گا- اگر کوئی شخص کھانا عطیہ کرنا چاہتاہو تو اسے اس سلسلے میں فلاحی اداروں کا تعاون حاصل کرنا ہوگا-
3- کسی بھی شہری یا مقیم غیرملکی کو کسی بھی شخص سے کھانا لینے کی اجازت نہیں ہوگی- رمضان المبارک کے دوران ایک خاندان کے افراد اگر مختلف مکانات میں رہ رہے ہوں گے تو انہیں بھی ایک دوسرے کو افطار بھیجنے کی اجازت نہیں ہوگی- یہ پابندی وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی وجہ سے لگائی جارہی ہے-
اگر کسی شہری یا مقیم غیر ملکی نے خاندان کے کسی فرد یا دوست سے کھانے کی کوئی چیز وصول کرلی تو اسے  انتہائی احتیاط کے ساتھ گھر کے کچرے کے ڈبے کے حوالے کرنا ہوگا-
4- رمضان المبارک کے دوران بھی نماز باجماعت کی اجازت نہیں ایک مکان میں رہنے والے ایک خاندان  کے لوگ گھر میں جماعت سے نماز ادا کرسکتے ہیں-
5- وائرس کے خطرات سے بہت زیادہ متاثر ہونے والوں سے ملاقات پر پابندی لگائی گئی ہے- مثال کے طور بوڑھے اور لاعلاج امراض میں مبتلا افراد کو کورونا  لگنے کا زیادہ خطرہ ہے لہذا ان دنوں ان سے ملاقات کے پروگرام نہ بنائے جائیں- اگر بزرگ حضرات یا لاعلاج امراض میں مبتلا افراد خاندان کا حصہ ہیں تو مسئلہ مختلف ہے- یہ پابندی بوڑھوں اور لاعلاج امراض میں مبتلا افراد کی سلامتی کے لیے لگائی جارہی ہے-
6- غیر رشتہ داروں سے ملاقاتوں سے پرہیز کیا جائے- دوسرے گھر والوں سے کسی طرح کی کوئی مدد قبول نہ کی جائے- ایسا کھانا یا ایسی کوئی بھی چیز جس کی اصلیت معلوم نہ ہو اسے قبول نہ کیا جائے- گھریلو عملے کو پارسل وصول کرنے کے حوالے سے حفظان صحت کے ضوابط کی پابندی کی تاکید کی جائے- انہیں کہا جائے کہ وہ پیکٹ یا کھانے کا ڈبہ سینیٹائز کرکے وصول کریں دستانوں کا استعمال کریں- گھریلو عملے کو مکان میں زیادہ گھومنے پھرنے سے روکا جائے- بہتر ہوگا کہ ان کی رہائش کا علیحدہ انتظام ہو-
7- گھر سے انتہائی ضرورت کے تحت ہی باہر نکلا جائے- رشتہ داروں سے ملاقاتوں کا سلسلہ محدود رکھا جائے- ملنے پر حفاظتی تدابیر کا خیال رکھا جائے- گھر سے باہر کسی بھی چیز کو چھونے سے پرہیز کیا جائے- ہاتھوں کو سینیٹائز کرتے رہیں- چہرے پر ہاتھ لگانے سے قبل صابن اور پانی سے ہاتھ اچھی طرح دھو لیے جائیں- بزرگوں اور لاعلاج امراض میں مبتلا افراد کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی جائے اور انہیں پبلک مقامات پر جانے سے روکا جائے-
8- پبلک یا پرائیویٹ ٹرانسپورٹ استعمال کرتے وقت ماسک استعمال کیا جائے- سفر کی حالت میں بار بار سینیٹائزنگ کا اہتمام کیا جائے-
9- کورونا وائرس کی علامتیں نمودار ہونے والے  شخص کو فوری الگ تھلگ کر دیا جائے- دبئی محکمہ صحت سے ہاٹ لائن پر رابطہ کرکے مطلع کیا جائے- گھر کے تمام افراد خصوصا بوڑھے اور کمزور قوت مزاحمت والے مریض سے فاصلہ رکھیں-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: