Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں پابندیاں نرم کرنے پر غور

کویت میں بھی اس وبا سے لوگ متاثر ہورہے ہیں.(فوٹو روئٹرز)
 کویت کے وزیر صحت باسل الصباح نے کہا ہے کہ ’کورونا وائرس کی وجہ سے جن مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ان سے بخوبی آگاہ ہیں.
انہوں نے کہا کہ ’یہ کہنا مشکل ہے عید الفطر کے بعد حالات معمول کے مطابق ہوجائیں گےتاہم اس حوالے سے بھرپور کوشش کررہے ہیں کہ عائد کی جانے والی پابندیوں کو جہاں تک ممکن ہو سکے مرحلہ وار نرم کیاجائے‘.
کویتی نیوز ایجنسی ’کونا‘ کے حوالے سے  ویب نیوز ’سبق‘ کا کہنا ہے کہ کویتی وزیر صحت نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’کویت بھی اسی دنیا کا حصہ ہے ، جس طرح دیگر ممالک میں اس وبا سے لوگ متاثر ہورہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کویت اس سے خالی ہے دیگر ممالک میں جس طرح کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کرنے والے طبی و دیگر عسکری یا فلاحی ادارے کے اہلکار متاثر ہورہے ہیں وہاں کویت میں بھی اس کے اثرات ہیں.
کویتی وزیر صحت نے مزید کہا کہ :اس امر کا ہمیں ہر صورت میں خیال رکھنا چاہئے کہ کورونا سے جلد ازجلد چھٹکارہ حاصل کرنے کےلیے مقررہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیاجائے اور ہاتھوں کو ہمیشہ دھوتے رہیں جبکہ سماجی رابطے کےسلسلے کو عارضی طور پر منقطع رکھیں‘.

وزارت صحت کی زیر نگرانی 1250 بستروں کا ہسپتال تعمیر کیاجارہا ہے. (فوٹو اے ایف پی)

کورونا کی ویکسین کے حوالے سے ایک سوال پر کویتی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی کہ اس وائرس کی فعال اور تیر بہدف ویکسین تیار ہوچکی ہے تاہم اس بارے میں وسیع پیمانے پر تجربات جاری ہیں. ابھی تک بعض ادویات جو زیر استعمال ہیں وہ کسی حد تک مرض میں معاون ثابت ہورہی ہیں تاہم مکمل علاج ابھی تک دریافت نہیں کیاجاسکا ہے‘.
وزیر صحت  کا کہنا تھا ’وزارت صحت کی زیر نگرانی تیار ہونے والا 1250 بستروں پر مشتمل ہسپتال العارضیہ کے علاقے میں تعمیر کیاجارہا ہے. ہسپتال میں فارمیسی اور کورونٹائن سینٹر بھی بنایا گیا ہے جہاں عالمی معیار کی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی.

شیئر: