Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سے 500 پاکستانیوں کی واپسی

سعودی عدرب میں پھنسے پاکستانی دو خصوصی پروازوں کے ذریعے پاکستان پہنچ گئے (فوٹو: اردو نیوز)
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ( پی آئی اے) کی دو خصوصی پروازیں 500 سے زائد پاکستانیوں کو لے کر جمعے کو لاہور اور اسلام آباد پہنچ گئی ہیں۔
 کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب سے واپسی کے خواہشمند پاکستانیوں کو لے کر جانے والی پہلی پرواز 250 افراد کو لے کر جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب اڑھائی بجے جدہ  جبکہ دوسری پرواز جمعے کی صبح ریاض سے 250 مسافروں کو لے کر اسلام آباد روانہ ہوئی۔ 
جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید اور ڈپٹی قونصل جنرل شائق احمد بھٹو نے مسافروں کو ایئر پورٹ سے رخصت کیا۔
سعودی عرب میں اس وقت 13 ہزار سے زائد پاکستانی وطن واپسی کے خواہشمند ہیں جن میں سے بیشتر وزٹ یا بزنس ویزے پر آئے تھے یا ان کا خروج نہائی لگا تھا اور وہ سفری پابندیوں کے باعث یہاں پھنس گئے تھے.
حکومت پاکستان نے ان کی وطن واپسی کے لیے خصوصی پروازوں کا اہتمام کیا ہے۔
 یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ارکان کے ساتھ ورچوئل ٹاؤن ہال اجلاس میں سعودی عرب سے واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں کو مرحلہ وار وطن واپس لانے کے لیے ہفتے میں دو پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل پاکستانی سفارتخانے نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام  کے لیے لگائی گئی فضائی پابندیوں سے متأثر ایسے پاکستانی افراد اور خاندان جن کے ویزوں کی میعاد ختم ہو رہی ہے اور وہ وطن واپس جانا چاہتے ہیں وہ اپنے کوائف فراہم کریں تاکہ سفارت خانہ پاکستان کی طرف سے متعلقہ اداروں کو آگاہ کرکے ان کی جلد وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

حکومت نے سعودی عرب سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازوں کا انتظام کیا ہے (فوٹو: اردو نیوز)

کوائف کے مطابق جن کیٹیگریز کے لوگ پاکستان جانا چاہتے ہیں ان میں ایسے افراد شامل ہیں جن کا خروج نہائی لگا ہوا ہے یا فیملی، ورک اور بزنس ویزے پر موجود افراد اور اقامہ ہولڈرز جن کا کسی ایمرجنسی کے باعث جانا ضروری ہے۔
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز نے اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 13 ہزار افراد پورٹل پر اپنے کوائف درج کرا چکے ہیں.
انہوں نے کہا کہ واپس جانے کے خواہشمند بیشتر افراد وہ ہیں جو وزٹ یا بزنس ویزے پر مملکت میں تھے اور سفری پابندیوں کے باعث واپس نہ جا سکے۔
کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کی ملازمت کے معاہدے ختم ہو گئے ہیں اور ان کا خروج نہائی لگا ہوا ہے،  یا پھر سعودی عرب کی جامعات میں پڑھنے والے پاکستانی طلبہ جامعات کے بند ہونے کے بعد وطن واپس جانے کے خواہشمند ہیں‘۔

شیئر: