Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وہ زیادہ عرصہ سکول نہ گئی تو پینسل پکڑنا بھی بھول جائے گی‘

فجر حمید بچوں کو عربی، انگریزی اور ریاضی پڑھاتی ہیں (فوٹو: روئٹرز)
فلسطین کے علاقے غزہ میں لکڑی کے ایک چھوٹے سے مکان میں ایک 13 سالہ لڑکی اپنے محلے کے ان بچوں کے لیے کلاسوں کا انتظام کرتی ہے جن کی پڑھائی کا کورونا وائرس کے باعث سکول بند ہونے سے حرج ہو رہا ہے۔
غزہ پٹی میں صرف 20 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ مصری اور اسرائیلی حکام نے سرحد پر کافی عرصے سے آمدو رفت محدود کر رکھی ہے اور حالیہ مہینوں میں غزہ میں داخل ہونے والے افراد کو قرنطینہ مرکز میں بھیجا جا رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 13 سالہ فجر حمید مستقبل میں ٹیچر بننے کی خواہش رکھتی ہیں۔ وہ اپنی کلاسوں میں محلے کے بچوں کو انگریزی، عربی اور ریاضی پڑھاتی ہیں۔ اب ان کے شاگردوں کی تعداد چار سے بڑھ کر 15 ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 'میں ان کو (طلبہ کو) یہاں لا کر پڑھانا چاہتی تھی، یہ میرا ٹیلنٹ ہے۔' 
انہوں نے کہا کہ 'میرے پاس یہاں پہلی جماعت کی ایک بچی ہے۔ اگر وہ زیادہ عرصے تک سکول سے غیر حاضر رہی تو وہ بھول جائے گی کی پینسل کیسے پکڑنی ہے اور لکھنا کیسے ہے۔'
کورونا وائرس کے عالمی بحران کے دنوں میں غزہ میں اساتذہ آن لائن کلاسز لے رہے ہیں۔
فجر حمید کے والد کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی بیٹی کے بچوں کو پڑھانے سے کوئی مسئلہ نہیں۔ 'میں نے کہا ٹھیک ہے، لیکن شور نہیں مچانا۔'

شیئر: