Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نُورالحق قادری کے خلاف بھی نیب کی تحقیقات شروع

نور الحق قادری کے خلاف نیب میں شکایت بھیجی گئی تھی (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
قومی احتساب بیورو نے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے بعد دوسرے وفاقی وزیر کے خلاف آنے والی شکایت کی تحقیقات کا عمل شروع کر دیا ہے۔ 
ترجمان نیب نے اردو نیوز کو بتایا کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کے خلاف نیب کو شکایت موصول ہوئی تھی جس میں ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے وزارت کی عمارت غیر قانونی طریقے سے اپنے دوست کو ہائرنگ پر دی ہے۔ 
ترجمان کے مطابق نیب نے اس شکایت کی تصدیق اور جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا ہے۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے دو روز قبل وزارت مذہبی امور کے افسران کے خلاف شکایت پر انکوائری کی منظوری دی تھی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے خلاف بھی آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات جاری ہیں۔ نیب نے محکمہ مال راولپنڈی سے 15 مئی تک ان کی تمام جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کیا تھا جو ابھی تک فراہم نہیں کیا جا سکا۔
غلام سرور خان نے قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران خود کو نیب کے سامنے احتساب کے لیے پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 
نیب آرڈیننس کے تحت کسی بھی فرد کے خلاف آنے والی شکایت کی پہلے تصدیق اور جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ شکایت درست ہونے کی صورت میں دوسرا مرحلہ انکوائری کا ہوتا ہے جس میں ریکارڈ وغیرہ کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ تیسرے مرحلے پر تفتیش کی جاتی ہے جس کے لیے ملزم کو گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے خلاف بھی آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات جاری ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزم کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جاتا ہے جس میں نیب پراسیکیوٹر تحقیقات اور تفتیش کے ذریعے حاصل ہونے والے ثبوتوں کی روشنی میں مقدمہ لڑتے ہیں جبکہ ملزم بھی اپنے وکیل کے ذریعے دفاع کا حق رکھتا ہے۔ 
نیب میں نورالحق قادری کے خلاف آنے والی درخواست پہلے جبکہ غلام سرور خان کے خلاف شکایت دوسرے مرحلے میں ہے۔ 
اس سے قبل تحریک انصاف کے صوبائی وزیرعلیم خان نیب کی حراست میں ہونے کی وجہ سے مستعفی ہوگئے تھے۔ ضمانت پر رہائی کے بعد انہیں دوبارہ وزیر بنایا گیا ہے جبکہ ان کا مقدمہ ابھی بھی نیب میں زیر تفتیش ہے۔ 

شیئر: