Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیپٹن سجاد نے آخری لمحے تک کوشش کی‘

وزیر داخلہ  پی آئی اے کے پائلٹ سجاد گل کے گھر گئے(فوٹو پی آئی ڈی)
 کراچی میں پی آئی اے کے مسافر طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے ائیربس کمپنی کی گیارہ رکنی تحقیقاتی ٹیم  نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے.  ایئر بس کی ٹیم منگل کی صبح فرانس سے کراچی پہنچی تھی.
شواہد کا جائزہ لینے کے لیے ٹیم نے جائے حادثہ کا بھی دورہ کیا. اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے.ائیرکرافٹ ایکسیڈینٹ انویسٹیگیشن بورڈ کے ارکان کی جانب سے غیر ملکی ماہرین کو بریفنگ بھی دی گئی. 
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق  ماہرین نے جائے وقوعہ کا ایک گھنٹے تک تفصیلی معائنہ کیا. تباہ شدہ طیارے کے انجن، لینڈنگ گئیر، ونگز اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کا بھی جائزہ لیا۔
ماہرین کی ٹیم کراچی ائیرپورٹ کے متاثرہ رن وے پر گئی جہاں پائلٹ کی جانب سے طیارے کی لینڈنگ کی کوشش کے دوران ہونے والے نقصان اور نشانات کا جائزہ لیا.ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاور اور راڈار ٹاور کا بھی دورہ کیا.
واضح رہے کہ لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ کراچی ائرپورٹ کے قریب لینڈنگ سے پہلے حادثہ کا شکار ہوا تھا .طیارہ میں عملہ سمیت مجموعی طور پر 99 افراد سفر کررہے تھے جس میں دو افراد معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے تھے جبکہ 97 افراد حادثہ میں ہلاک ہوئے تھے.
حادثے کے فوراً بعد پاکستان انٹرنیشنل آئیر لائن (پی آئی اے)چیف ایگزیکٹیو آفیسرارشد ملک نے کہا تھا کہ بین الاقوامی مسلمہ اصولوں کے مطابق شفاف انکوائری ہوگی جس میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کا کوئی کردار نہیں ہوگا.
دریں اثنا وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کراچی کے حادثے میں ہلاک ہونے والے پی آئی اے کے پائلٹ سجاد گل کے گھر گئے. 
منگل کو وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے اہلخانہ سے اظہار افسوس نے کیا کہ اور کہا کہ اس مشکل گھڑی میں آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں.

ائیربس کی گیارہ رکنی تحقیقاتی ٹیم  نے تحقیقات کا آغاز کردیا.(فوٹو اے ایف پی)

وزیر داخلہ نے کہا کہ’ آپ کی تکلیف کا اندازہ کوئی نہیں کر سکتا. اس حادثہ میں ہم نے قیمتی جانوں کی صورت میں قومی اثاثے کھو دیے‘.
اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ’ کیپٹن سجاد گل  نے آخری لمحے تک اپنی پوری کوشش کی لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا‘.
وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق حادثےکی تحقیقات شفاف طریقے سے ہوں گی.
اس موقع پر کیپٹن سجاد گل کے والد نے تمام متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ ’ایسے بیانات دینے سے اجتناب کریں جس سے ہماری دل آزاری ہو۔  ہمارے جذبات اور احساسات کا بھی خیال کیا جائے. انکوائری مکمل ہونے دیں‘.

شیئر: