Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمن کمپنی کی چین میں دو ارب یورو کی سرمایہ کاری

حالیہ برسوں میں چین گاڑیوں کی سب سے بڑی مارکیٹ بن گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
گاڑیاں بنانے والی جرمن کمپنی واکس ویگن نے چینی کمپنیوں میں دو ارب یورو سے زائد کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واکس ویگن نے چین کو کاروں کی فروخت کے حوالے سے 'دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ ' قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین میں واکس ویگن کی 40 فیصد گاڑیاں فروخت ہوتی ہیں۔ 
اے ایف پی کے مطابق چین گاڑیوں کی سب سے بڑی مارکیٹ بن چکا ہے اور حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی صنعت کو آگے لے جانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔
واکس ویگن نے جن دو چینی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے وہ بجلی یا برقی قوت سے چلنے والی گاڑیوں کی صنعت کا حصہ ہیں جن کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔
چین کی صنعتکاری کی وزارت نے دسمبر  میں کہا تھا کہ ملک میں اب یہ کوشش ہونی چاہیے کہ سال 2025 میں فروخت ہونے والی ہر چار گاڑیوں میں سے ایک مکمل ہائبرڈ یا بجلی سے چلنے والی ہونی چاہیے۔
اے ایف پی کے مطابق چین میں گاڑیوں کی فروخت  سال 2018 میں کم ہوئی تھی اور کورونا وائرس کی وبا کے باعث مزید کمی دیکھنے میں آئی۔ تاہم اب گاڑیوں کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ چین نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پا لیا ہے اور حکومت نے کاروبار اور نقل و حرکت پر پابندی ہٹانا شروع کر دی ہے۔
ادھر دنیا کی مشہور کمپنی رینالٹ نے اپنے 15 ہزار ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق گاڑیاں بنانے والی یہ کمپنی اپنے سابق مالک کارلوس غصن کے جاپان میں گرفتاری اور فرار کے بعد مشکلات کا شکار ہے۔
 

شیئر: