Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے ایک دن میں ریکارڈ 88 ہلاکتیں

پاکستان میں پنجاب پولیس کے درجنوں اہلکاروں میں کورونا وائرس کی تصدیق گزشتہ ماہ ہوئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں کورونا وائرس کے ایک دن میں زیادہ کسیز کا نیا ریکارڈ تین ہزار سے زائد ٹیسٹ مثبت آنے کے ساتھ قائم ہوا ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 88 اموات بھی ہوئی ہیں۔
اتوار کی صبح جاری کیے گئے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ملک میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 1483 ہو گئی ہے۔
آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ پنجاب اموات میں آگے نکل گیا ہے جہاں گزشتہ روز 36 افراد کے انتقال کے بعد اب ہلاکتوں کی تعداد 475 ہو گئی ہے جبکہ سندھ میں 465 اور خیبر پختونخوا میں 453 مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق بلوچستان میں عالمی وبا سے اب تک 46 اور اسلام آباد میں 27 مریض موت کا شکار ہوئے۔ گلگت بلتستان میں گیارہ اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں ہلاکتوں کی تعداد چھ ہے۔
ملک میں اب تک پانچ لاکھ 47 ہزار ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے 14 ہزار 972 گزشتہ روز کیے گئے۔
اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں اب تک 69 ہزار 496 افراد میں کورونا پایا گیا جن میں سے 25 ہزار 271 صحت یاب ہوگئے جبکہ 723 کی حالت نازک ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق پاکستان کے 727 ہسپتالوں میں اس وقت چار ہزار 480 مریض زیرعلاج ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس فروری کے اواخر میں سامنے آیا تھا۔
پاکستان میں اس وقت سب سے زیادہ مریض سندھ میں ہیں جہاں 27 ہزار 360 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی.

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس فروری کے اواخر میں سامنے آیا تھا۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

 پنجاب میں 25 ہزار سے زائد خیبر پختونخوا میں ساڑھے نو ہزار افراد کا کورونا ٹیسٹ اب تک مثبت آیا ہے۔

ماسک پہننا لازمی قرار

پاکستان میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے بتایا ہے کہ  موجودہ حالات میں ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
 اتوار کو اپنی ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ 'پرہجوم علاقوں، مساجد، بازاروں، شاپنگ مالز،پبلک ٹرانسپورٹ، ریل اور جہاز میں سفر کرتے ہوئے چہرے پر ماسک پہننا اب سب کے لیے لازمی ہے۔ ہم نے ماسک پہننے کے ہدایت نامے پر نظرثانی کی ہے۔

وزارت صحت کی جانب سے پبلک مقامات پر ماسک لازمی قرار دیے جانے کے بعد ‏اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے بھی تمام عوامی جگہوں پر ماسک پہننا /منہ ڈھانپنا لازمی قراردیدیا ہے۔ مارکیٹس،عوامی مقامات مساجد، پبلک ٹرانسپورٹ، لاری اڈہ، گلیوں، سڑکوں، دفاتر میں چیکنگ ہوگی۔
ماسک نہ پہننے پر مجسٹریٹ تین ہزار تک جرمانے اور دفعہ 188 تعزیرات پاکستان کے تحت جیل بھی بھیج سکتا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان گائیڈ لائینز پر مکمل عمل درآمد کروایا جائے گا۔ جو لوگ ماسک نہیں پہن سکتے وہ کم از کم اپنے منہ کو ضرور ڈھانپیں۔ 
انہوں نے بتایا منہ کور کیے بغیر دیکھے گئے شہریوں کو جرمانہ کیا جائے گا، پہلے کوشش کریں گے سخت کاروائی کی بجائے عوامی آگاہی کی طرف جائیں۔'
ڈی سی اسلام آباد کا مزید کہنا تھا کہ ماسک کی دستیابی کے حوالے سے بھی اقدامات کیے گئے ہیں, مزید بھی منگوائے جارہے ہیں۔

شیئر: