پی آئی اے طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے مسافروں کے اہلِ خانہ نے میتوں کی شناخت کے عمل کو متنازع قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ سندھ حکومت کی ڈی این اے لیبارٹری نے غلط رپورٹس جاری کیں جس کی وجہ سے کئی میتیں تبدیل ہوگئیں جب کہ ابھی تک دو میتیوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔
انہوں نے تمام لواحقین کا دوبارہ ڈی این اے پنجاب فرانزک لیبارٹری سے کروانے کا مطالبہ کیا تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ کون کہاں دفن ہے۔
ہفتے کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی آئی اے طیارہ حادثے میں ہلاک مسافروں کے اہلِ خانہ نے سندھ حکومت کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت کی جانب سے واقعے کے بعد نہ تو کوئی ہیلپ ڈیسک یا کاؤنٹر بنایا گیا نہ ہی کسی کو فوکل پرسن بنایا گیا۔
مزید پڑھیں
-
طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر مل گیاNode ID: 481536
-
جہاز سے نہ ڈرنے والی بچی طیارہ حادثے کی زد میں آگئیNode ID: 482811
-
ارکان پارلیمان کے اہلخانہ بھی سرکاری ہوائی سفر کریں گے؟Node ID: 483186