Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ پیسے سے خوشی نہیں خرید سکتے‘

انڈین اداکار کی ’خودکشی‘ کے بعد سوشل میڈیا پر ڈیپریشن کے حوالے سے بحث جاری ہے (تصویر : ٹوئٹر )
عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈپریشن کی بیماری دنیا بھر میں ایک بڑا مسئلہ ہے اور عالمی سطح پر یہ خودکشی کی ایک بنیادی وجہ ہے۔
ڈپریشن کی بنیادی علامات میں غصہ کرنا، وزن میں کمی، نیند نہ آنا، بے سکونی اور خود کشی کے خیالات آنا شامل ہے۔
انڈین اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی خبر آتے ہی سوشل میڈیا پر اس وقت ڈپریشن کے حوالے سے بحث ہو رہی ہے۔
اس حوالے سے انڈین اداکارہ میرا چوپڑا نے لکھا ہے کہ ’سشانت سنگھ راجپوت کا انتقال ایک بدصورت یاد دہانی ہے کہ شہرت، پیسے سے آپ خوشی نہیں خرید سکتے۔‘
ٹوئٹر صارف رانی چندروتی نے لکھا کہ ’ڈپریشن کے حوالے سے کچھ بھی لکھنے اور شیئر کرنے سے پہلے محتاط رہیں۔‘
سوشل میڈیا پر سشانت کی فلم کے ایک ڈائیلاگ کا آخری کلپ بھی شئیر کیا جا رہا ہے جس میں وہ کہتے ہیں ’ہم سب غلط کر رہے ہیں، بھائی کامیابی کے بعد کا پلان سب کے پاس ہے لیکن اگر فیل ہو گئے تو اس سے کیسے لڑنا ہے اس پر کوئی بات ہی نہیں کرتا۔‘
 سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ 'ہمیں اپنے اردگرد کے لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔  ہوسکتا ہے آپ کے دوستوں میں سے کوئی ڈپریشن سے لڑ رہا ہو اور آپ کی مدد کا منتظر ہو۔'
اس سے قبل بالی وڈ اداکار عرفان خان اور رشی کپور کا انتقال ہوا تھا، عرفان خان کی آخری فلم بھی ڈپریشن پر بنائی گئی تھی۔
ڈپرشن کے حوالے سے بہت سے صارفین نے اداکار سشانت سنگھ راجپوت کے سوشل اکاؤنٹس پر کی گئی آخری پوسٹس بھی شئیر کیں۔ 
ٹوئٹر صارف پی اوش نے سشانت شرما سنگھ کے ٹوئٹر پروفائل کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اگر اس پروفائل کی کور فوٹو کو غور سے دیکھیں تو یہ ونسنٹ وان گو کی مشہور پینٹینگ سٹار نائٹس ہے جو انہوں نے تب بنائی تھی جب وہ ڈپریشن سے لڑ رہے تھے۔‘
ماہرین کے مطابق ڈپریشن میں نفسیاتی اور سماجی عوامل اہم ہیں۔ اس لیے اس کے علاج میں بھی ان عوامل کا خیال رکھا جاتا ہے۔
ڈپریشن کے علاج میں ادویات کے استعمال کے ساتھ ساتھ مریضوں کی تھیراپی بھی کی جاتی ہے۔ تھیراپی میں مریض ایسے طریقے سیکھتے ہیں جن سے وہ اپنے نفسیاتی مسائل حل کر سکیں اور ایک صحت مند زندگی گزار سکیں۔

شیئر: