Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن بیماریوں کا شکار افراد کے لیے کورونا زیادہ خطرناک؟

 دل کے مرض یا ذیابیطس کا شکار افراد کے لیے کورونا کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے (فوٹو اے ایف پی)
امریکی ادارے سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کا خطرہ ان افراد کے لیے کئی گنا بڑھ جاتا ہے جو پہلے سے ہی دل کی بیماریوں یا ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہوں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو افراد دل کے امراض یا ذیابیطس جیسی بیماری میں پہلے سے مبتلا تھے، کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد ان کی ہسپتال میں داخلے کی شرح صحت مند افراد کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ تھی۔
جبکہ ہلاکتوں کا تناسب صحت مند افراد کے مقابلے میں 12 گنا زیادہ تھا۔
امریکی سنٹر نے 10 لاکھ سے زیادہ کورونا وائرس کے متاثرین اور ایک لاکھ سے زیادہ ہلاکتوں پر مشتمل ڈیٹا جاری کیا ہے، جس میں وائرس کے نیتجے میں لگنے والی بیماریوں کی بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ یہ ڈیٹا 22 جنوری سے 30 مئی تک کے عرصے کا احاطہ کرتا ہے۔
امریکی ادارے کی جانب سے جاری ڈیٹے سے ظاہر ہوتا ہے کہ صحت کے مسائل کا شکار افراد پر کورونا کے غیر متناست اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں سفید فام اور اقلیتی شہریوں کے کورونا سے متاثر ہونے کا تناسب بھی ایک جیسا نہیں رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام علاقوں میں رہنے والوں کی اکثریت موٹاپے، ذیابیطس اور دل کے عارضے میں مبتلا ہوتی ہے۔

10 لاکھ سے زیادہ کورونا متاثرین کے ڈیٹا پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی ہے (فوٹو اے ایف پی)

رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں سے 32 فیصد پہلے سے ہی دل کے عارضے میں مبتلا تھے، 30 فیصد ذیابیطس، جبکہ 18 فیصد پھیپڑوں کے مرض کا شکار تھے۔ دیگر افراد جگر اور گردے کے امراض میں مبتلا تھے جبکہ ایسے افراد بھی تھے جن کا مدافعتی نظام پہلے سے متاثر تھا۔
ہسپتال میں داخل ہونے والے کورونا متاثرین میں سے 45 فیصد پہلے سے ہی مذکورہ امراض میں مبتلا تھے، جبکہ 7.6 فیصد کسی قسم کی بیماری کا شکار نہیں تھے۔ ان امراض میں مبتلا افراد کے ہلاک ہونے کے امکانات 19 فیصد تھے جبکہ صحت مند افراد کے کورونا سے ہلاک ہونے کا امکان 1.6 فیصد تھا۔
20 سے 30 سال کے درمیان کے کورونا متاثرین جو پہلے سے ہی صحت کے مسائل کا شکار تھے، ان کا ہسپتال میں داخل ہونے کا امکان صحت مند افراد کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ تھا۔

کورونا متاثرین میں سے 45 فیصد پہلے سے ہی کسی نہ کسی مرض میں مبتلا تھے (فوٹو اے ایف پی)

واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے افراد کے بارے میں مکمل معلومات نہیں فراہم کی گئیں جو کورونا وائرس کی وجہ سے بیمار ہو کر ہلاک ہوئے۔
ایسے بہت سے افراد ہوں گے جو محض کورونا کی وجہ سے ہی بیمار ہوئے لیکن ٹیسٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان کا شمار اس ڈیٹا میں نہیں کیا گیا۔

شیئر: