Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ورک فرام ہوم‘، کمر کے درد سے کیسے بچیں؟

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گھرسے کام کے دوران کوشش کریں کہ میز کرسی کا بندوبست ہو (فوٹو: الرجل)
دنیا بھر میں کورونا کی وبا سے لاکھوں افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ یہ مہلک بیماری عالمی سطح پر معاشی طور پر بھی بری طرح اثرانداز ہوئی۔
الرجل نیوز ویب سائٹ کے مطابق بیشتر ممالک میں یومیہ کام کرنے والے کام نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ وہ ادارے جہاں کام کی نوعیت ایسی ہے کہ اسے کہیں سے بھی انجام دیا جاسکتا ہے ان کی انتظامیہ نے اپنے کارکنوں کو وبائی مرض سے محفوظ رکھنے کے لیے ان کے گھروں کو ہی عارضی طور پر دفتروں میں تبدیل کرتے ہوئے ’ورک فرام ہوم‘ کی اصطلاح کو عملی جامہ پہنایا تاکہ کام متاثر نہ ہو۔
یہ بھی حقیقیت ہے کہ گھروں سے کام کرنے والوں کے پاس ایسی سہولت نہیں جو دفتروں میں ہوتی ہے یعنی میز، کرسی اور دیگر آلات جبکہ دفتری ماحول بھی گھر سے قطعی طور پر مختلف ہوتا ہے۔
جہاں تک ماحول کی بات ہے تو اسے گھر میں پیدا نہیں کیاجاسکتا تاہم کسی حد تک وہ اشیا ضرور فراہم کی جاسکتی ہیں جو دفتری امور کی انجام دہی کےلیے لازمی ہوتے ہیں جن میں میز کرسی، کمپیوٹراور ہائی سپیڈ انٹرنیٹ وغیرہ شامل ہیں۔
اکثر لوگوں میں ان دنوں جبکہ وہ گھروں سے کام کر رہے ہیں کو کمر اور گردن کے درد کی شکایت عام ہے اس حوالے سے ماہرین نے گھروں سے کام کرنے والوں کےلیے چند مفید مشورے دیئے ہیں جو ذیل میں بیان کیے جارہے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گھرسے کام کے دوران کوشش کریں کہ میز کرسی کا بندوبست ہو جس پر بیٹھ کر آپ آرام سے کام کرسکیں۔ کرسی پر سیدھا ہو کر بیٹھیں اور کوشش کریں کہ پاؤں زمین پر لگے ہوں۔

کام کے لیے مناسب جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اکثر افراد کو کمر درد کی شکایت رہتی ہیں (فوٹو: الرجل)

ہر آدھا گھنٹہ بعد پانچ منٹ کےلیے کرسی سے  اٹھ جائیں اور چہل قدمی کریں تاکہ دوران خون رواں رہے۔ کرسی پر بیٹھنے کے دوران کوشش کریں کہ آپ کی کمر کرسی کی پشت سے لگی ہواور بلکل سیدھی ہو۔
اکثر لوگ کرسی کی سیٹ پر پاؤں اوپر کرکے بیٹھ جاتے ہیں جس سے کمر کے مہرے متاثر ہوتے ہیں اور ڈسک سلپ ہونے کا خدشہ رہتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ پاؤں زمین پر لگے ہوں اور کرسی کی پشت سے کمرسیدھی ہو۔
کرسی اور میز کو مناسب انداز میں رکھیں اور کوشش کریں کہ لکھنے یا کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران کمر پر بوجھ نہ پڑے اس سے تھکان کا احساس نہیں ہوگا۔
 

شیئر: