Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہنگائی کم اور کاروباری آسانیاں، رینکنگ میں 36 درجے بہتری

سعودی عرب کو رواں برس 24 ویں درجے پر رکھا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب مہنگانی کی شرح کم رکھنے والے 63 ملکوں میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے اور ایک سال میں 36 درجے بہتری دکھائی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سوئٹزر لینڈ کے بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ برائے مینیجمنٹ ڈویلپمنٹ (آئی ایم ڈی) نے دنیا بھر میں صارفین کے لیے قیمتوں کے درجے بندی اور مسابقت کی سالانہ رپورٹ میں سعودی عرب کی رینکنگ کو دوسرے نمبر پر رکھا ہے۔
سعودی عرب کو اس رپورٹ میں ’نئے کاروبار کی شروعات میں آسانی‘ پیدا کرنے کے درجے میں 15 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے جو گزشتہ سال 2019 میں 60 نمبر کی رینکنگ پر تھا۔

 

عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کی رینکنگ میں بہتری کی وجہ مملکت میں مہنگائی کی کم شرح ہے۔
سعودی عرب کی وزارت کامرس نے ایک بیان میں رپورٹ کے بارے میں کہا ہے کہ ’کورونا کی وبا کے اثرات کے باوجود مملکت نے آئی ایم ڈی رینکنگ میں غیرمعمولی بہتری دکھائی ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ زبردست ترقی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ سعودی عرب میں کاروباری ماحول کی بہتری اور اصلاحات کی کوششیں رنگ لائی ہیں اور کمرشل کام کے لیے قانون سازی اور نجی شعبے کو شراکت دینے کا نتیجہ ہے۔‘
یہ رپورٹ اکنامک پرفارمنس، حکومتی کارکردگی، کاروباری قابلیت اور انفراسٹرکچر کو جانچنے کے لیے جامع ترین سمجھی جاتی ہے۔
مجموعی طور پر سعودی عرب کو رواں برس 24 ویں درجے پر رکھا گیا ہے جو گذشتہ برس 26 واں تھا۔ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب واحد ملک ہے جس نے اپنی رینکنگ بہتر کی ہے، جبکہ جی 20 ممالک میں یہ رینکنگ آٹھویں ہے۔

’یہ رپورٹ ملکی معیشت کی پائیداری کو ثابت کرتی ہے‘ (فوٹو: روئٹرز)

معیشت اور قانون کے ماہر ڈاکٹر ماجد الحدیان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود سعودی عرب نے ’بہترین کارکردگی دکھائی ہے جس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کی سعودی عرب میں مزید پراجیکٹس شروع کرنے میں حوصلہ افزائی ہو گی۔‘
’یہ رپورٹ ملکی معیشت کی پائیداری کو ثابت کرتی ہے اور کورونا وائرس کے حوالے سے کیے جانے والے بہتر حکومتی اقدامات کو ظاہر کرتی ہے۔‘

شیئر: