Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں جنگ بندی کی نگرانی کے لیے مبصر تعینات

آئینی حکومت اورعبوری کونسل کی افواج کے درمیان شدید لڑائی ہوئی تھی۔(فوٹو اے ایف پی)
یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے قائم عرب اتحاد نے یمنی حکومت اور عبوری کونسل کی افواج کے درمیان ابین صوبے میں مکمل جنگ بندی کے لیے  مبصروں کی تعیناتی شروع کردی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ یمن کی آئینی حکومت اور جنوبی یمن کی علیحدگی کی نمائندہ عبوری کونسل نے جزیرہ سقطری میں  خراب حالات کے  تناظر میں مکمل جنگ بندی کی اپیل قبول کرلی ہے۔
عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بیا ن میں کہا کہ عرب اتحاد کو اس بات پر خوشی ہے کہ یمنی حکومت اور عبوری کونسل مکمل جنگ بندی پر راضی ہوگئے ہیں۔
ترکی المالکی کے مطابق عرب اتحاد کسی بھی فریق کو حوثیوں سے آزاد کرائے گئے کسی بھی علاقے میں ریاض معاہدے کی مخالفت کی اجازت دے گا اور نہ ہی امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والی کسی سرگرمی کو آگے بڑھنے دے گا۔
 آر ٹی کے  مطابق یمن میں سعودی سفیر محمد آل جابر نے ایک بیان میں کہا ہے اس بات پرخوشی ہے کہ یمنی حکومت اور عبوری کونسل امن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر راضی ہوگئے ہیں-

  ترجمان کے مطابق ابین صوبے میں جنگ بندی کے لیے  مبصر تعینات کیے ہیں۔(فوٹو العربیہ)

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریوٹ نے متحارب فریقوں سے کہا ہے کہ وہ عسکری کارروائیاں روک دیں- یہ صورتحال اقوام متحدہ کے سائبان تلے جاری مذاکرات کے جذبے کے منافی ہے۔
یاد رہے کہ چند ہفتے قبل یمن کی آئینی حکومت  اورعبوری کونسل کی افواج کے درمیان ابین اور جزیرہ سقطری میں شدید لڑائی ہوئی تھی۔ جنوبی یمن کے علیحدگی پسندوں کی پیش رفت کی تھی۔

شیئر: