Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باپ بیٹے کی موت، پولیس کا عدم تعاون

پولیس حراست میں باپ بیٹے کی موت کے خلاف تمل ناڈو میں احتجاج بھی ہوا (فوٹو: دی ہندو)
انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں باپ بیٹے کی پولیس حراست میں مار پیٹ کی وجہ سے موت کا معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے مدراس ہائی کورٹ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ تحقیقات مکمل ہونے تک دو پولیس اہلکاروں کو معطل جبکہ دیگر اہلکاروں کا تبادلہ کیا گیا تھا۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ باپ بیٹے کی موت سے متعلق ستناکولم پولیس تھانہ تحقیقات کرنے والے جوڈیشیل مجسٹریٹ کے ساتھ تعاون کرنے میں ناکام رہا ہے۔
عدالت نے توتوکوڈی ضلع کے کلکٹر سندیپ ناندوری اور محصول کے افسر سے کہا ہے کہ وہ ستناکولم پولیس سٹیشن کا کنٹرول خود سنبھالیں۔
دریں اثنا پیر کو ریاستی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات مرکزی تفتیشی ادارے سی بی آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدراس ہائی کورٹ کی مدورئی بینچ نے کہا ہے کہ وہ حکومت کے فیصلے میں مداخلت نہیں کرے گی۔
دی نیوز منٹ کے مطابق پولیس تحویل کے دوران ہلاک ہونے والے باپ بیٹے کے لواحقین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل وشنو وردھن نے  بتایا ’ستناکولم پولیس مجسٹریٹ سطح کی تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی ہے۔ مجسٹریٹ نے بتایا کہ پولیس یا تو یہ کہہ رہی ہے کہ ان کے پاس مطلوبہ دستاویزات نہیں ہیں یا پھر وہ اعلٰی حکام کی نظر سے اس معاملے کے گزرنے سے قبل بات نہیں کریں گے۔‘
وکیل نے کہا کہ ’یہ واضح طور پر تحقیقات کے عمل کو سست کرنا ہے اور حراست کے دوران ہونے والی اموات کے ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش ہے۔‘
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے جۓ راج اور ان کے بیٹے بینکس کی یکے بعد دیگرے پیر کی رات اور منگل کی صبح ہسپتال میں موت ہو گئی تھی، جب مقامی لوگوں نے اس واقعے کے خلاف مظاہرہ کیا تو بڑے پیمانے پر ملک بھر سے ان کی حمایت میں لوگ سوشل میڈیا پر بھی بولے۔

ایک صارف نے انگریزی زبان میں پولیس کی بربریت کو بیان کیا ہے اور موت کے ذمہ دار پولیس والوں کو ’سیریئل کلر‘ قرار دیا  اور اس کا موازنہ امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سیاہ فام جارج فلوئید سے کیا ہے۔

شیئر: