Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'بشریٰ انصاری کسے پینڈو کہہ رہی ہیں؟‘

لبنیٰ فریاد کے یوٹیوب پر 55.4 ہزار سبکسرائبرز ہیں۔ (تصویر: انسٹاگرام)
پاکستان شوبز انڈسٹری کی سنئیر اداکارہ بشریٰ انصاری نے سوشل میڈیا پر پاکستانی ڈراموں کے کرداروں پر 'بلا وجہ تنقید' کرنے پر لبنیٰ فریاد کو کھری کھری سنا دی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر لبنیٰ فریاد نامی خاتون کی ویڈیوز پر سخت ردعمل دیتے ہوئے بشریٰ انصاری نے ایک پوسٹ شیئر کی جسے انہوں نے بعد میں ڈیلیٹ بھی کر دیا۔
اس پوسٹ میں بشری انصاری نے لکھا کہ ’نچلی کلاس کے لوگ ہمارے ڈراموں پر گھٹیا کمنٹس کر کے فنکاروں کی محنت اور صلاحیتوں پر تنیقد کرتے ہیں، کیا ایسے لوگوں کو اس انڈسٹری کے نشیب و فراز کا کوئی اندازہ بھی ہے؟'
بشریٰ انصاری نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ یہ ایک ایسا وقت ہے جب ہر طرف مشکل ہے، ڈرامہ انڈسٹری کے لوگ بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔
انہوں نے لبنیٰ فریاد کی ویڈیوز دیکھنے والے صارفین سے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ لوگ اس خاتون کا پینڈو سٹائل کمنٹری شو دیکھ کیوں رہے ہیں؟'
لبنیٰ فریاد اپنے بیٹے کے ساتھ مل کر ’میں ٹی وی اور اماں‘ کے نام سے یوٹیوب چینل پر ویڈیوز بناتی ہیں۔ جن میں وہ مختلف پاکستانی ڈراموں پر بات چیت کرتی ہیں۔
لبنیٰ فریاد کو انسٹاگرام پر اپنے منفرد انداز میں بات کرنے کی وجہ خاصا پسند کیا جاتا ہے جبکہ یوٹیوب چینل پر اس وقت ان کے 55.4 ہزار سبکسرائبرز ہیں۔
بشریٰ انصاری کی پوسٹ کو اپنے انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ’افسوس، بہت افسوس۔‘
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Lubna Faryad (@lubnafaryad9) on

بشری انصاری کی جانب سے پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کے بعد بھی ٹوئٹر اور انسٹاگرام دونوں پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انسٹاگرام صارف فریال احمد نے لکھا کہ ’واہ یقین نہیں آرہا کہ ایسا وہ کہہ رہی ہیں جو خود دوسروں کی نقلیں اتارتی رہی ہیں۔‘

’میں ٹی وی اور اماں‘ شو میں ڈراموں کے حوالے سے بات کرنے والی  لبنیٰ فریاد اکثر و بیشتر پنجابی زبان کے الفاظ بھی استعمال کرتی ہیں، اور سوشل میڈیا صارفین میں ان کا یہ سٹائل بہت مقبول بھی ہوا۔
ٹوئٹر صارف سد علی نے لکھا کہ ’کیا بشری انصاری پنجابی بولنے والی کمیونٹی کو پینڈو کہہ رہی ہیں؟ جبکہ انہیں خود ایک پنجابی کردار ’صائمہ چوہدری‘ نے سب سے زیادہ شہرت دی۔

ٹوئٹر صارف مونال نے لکھا کہ ’ہمارے آرٹسٹ بالی وڈ میں روا رکھے جانے والے رویوں کے خلاف تو آواز اٹھا سکتے ہیں، لیکن یہاں کیا ہو رہا ہے؟  لبنیٰ فریاد جیسے لوگ ہم جیسے دیکھنے والوں کے لیے ویڈیوز بناتے ہیں اور یہ ہماری مرضی ہے کہ اسے پسند کریں یا ناپسند۔‘

 

شیئر: