Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی اتھارٹی نے تنخواہیں پچاس فیصد کم کردیں

اتھارٹی کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار ہے۔(فوٹو اے ایف پی)
فلسطینی اتھارٹی نےکہا ہے کہ  اسرائیل  کے پیدا کردہ مالی بحران کے باعث دسیوں ہزار سرکاری ملازمین کی تنخواہ کم کردی جائے گی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق فلسطینی وزیر خزانہ شکری بشارۃ  نے بتایا کہ کورونا وبا کے دوران اتھارٹی  اقتصادی سرگرمیاں 80 فیصد تک کم ہوجانے اور اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث آمدنی سے محروم ہوگئی ہے۔
شکری بشارۃ نے بتایا کہ اتھارٹی کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار کے لگ بھگ ہے۔ ان میں سے بیشتر ملازمین کی تنخواہ 50 فیصد تک کم ہوجائے گی تاہم کسی بھی ملازم کو ایک ماہ میں 507 ڈالر کے مساوی رقم سے کم نہیں دیے جائیں گے۔
تجزیہ نگاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ صحت بحران اور اسرائیل کے ساتھ مالی تنازرعات کے باعث فلسطینی اتھارٹی کا مالیاتی نظام درہم برہم ہوسکتا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی نے نئے کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد بڑھ جانے پر غرب اردن کے کئی علاقوں میں لاک ڈاؤن کردیا جبکہ کرفیو کا دائرہ جمعے سے فلسطین کے تمام علاقوں تک پھیلا دیا جائے گا۔

شیئر: