Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروزگاری میں مفت فوٹو شوٹ کرائیں

ایلس اور تارا اپنے سٹوڈیو کو مفت فوٹو سیشن کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ فوٹو: عرب نیوز
کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں زندگی کے معمولات بدل گئے، کچھ لوگ وبا کا شکار ہوئے تو دیگر اس کے پھیلاؤ کے خوف سے گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ جبکہ بہت سے افراد معیشت متاثر ہونے کی وجہ سے نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ایسی مشکل صورتحال میں آسانی پیدا کرنے کے لیے دو دوستوں نے ان افراد کے مفت فوٹو شوٹ کرنا شروع کیے جو وبا کے باعث بے روز گار ہو گئے ہیں۔
دبئی میں مقیم فوٹوگرافرز ایلس وسلازول اور تارا ایٹکنسن نے اپنے کشادہ سٹوڈیو کو مفت فوٹو سیشن کے لیے استعمال کرنا شروع کیا ہے۔
ایلس وسلازول نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ اپنے سٹوڈیو میں بے روزگار افراد کی پروفیشنل انداز میں تصاویر کھینچتے ہیں جو وہ اپنے ریزیومے یا سی وی کے ساتھ مختلف کمپنیوں کو ملازمت کی غرض سے بھجوا سکتے ہیں۔ 
ایلس کا کہنا تھا کہ ملازمت کے لیے اپنے چہرے کے ذریعے اپنی برانڈنگ کرتے ہیں اور چہرے کے ذریعے ہی لوگوں پر پہلا تاثر بھی ڈالتے ہیں۔
’میں نے سوچا کیوں نہ ہم لوگوں کی مدد کریں کہ وہ کیسے خود کو پروموٹ کر سکتے ہیں۔‘
ایلس کی ساتھی فوٹو گرافر تارا ایٹکنسن کا کہنا تھا کہ ریزیومے یا سی وی پر تصویر لگانے سے ملازمت کے چانسز یقیناً بڑھ جاتے ہیں۔

ایلس اور تارا فوٹو سیشن سے بے روزگار افراد کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ فوٹو: عرب نیوز

ایلس اور تارا کا مقصد موجودہ مایوس کن صورتحال میں لوگوں کو امید دینا ہے بالخصوص انہیں جو کورونا کے باعث روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
تارا کا کہنا تھا کہ وہ مفت فوٹو شوٹ کر کے بے روز گار افراد کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ اپنی نئی تصویر کے ساتھ اپنا ریزیومے مختلف کمپنیوں میں بھیجیں۔
ایلس کا تعلق چیک ریپبلک سے ہے جبکہ ان کی ساتھی تارا ایٹکنسن برطانیہ کی شہری ہیں۔ ایلس اور تارا ایک ساتھ کام کرنے کے علاوہ طویل عرصے سے دوست بھی ہیں۔
ایلس نے عرب نیوز کو بتایا کہ انہیں مفت فوٹو شوت کا آئیڈیا تب آیا جب ان کے پڑوسی نے اپنی بیٹی کی پروفیشنل تصویر کھنیچنے میں مدد مانگی۔
’تب میں نے سوچا کہ جو لوگ اپنی نوکریاں کھو بیٹھے ہیں، کیوں نہ ان کی مدد کی جائے کہ وہ کیسے خود کو بہتر انداز میں پیش کر سکتے ہیں۔‘

شیئر: