Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوٹس کے ڈر سے گانے ریلیز نہیں کرتا: ابرار الحق

گلوکار ابرار الحق کے کئی گانے عوام میں مشہور ہوئے ہیں (فوٹو: فیس بک)
پاکستانی گلوکار، سماجی کارکن اور ہلال احمر کے چیئرمین ابرار الحق نے کہا ہے کہ انہوں نے راولپنڈی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ہسپتال بنایا ہے۔
ابرارالحق، ان کی اہلیہ اور بیٹی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے۔
اردو نیوز کے ساتھ انٹرویو میں ابرار الحق نے بتایا کہ قرنطینہ کے دوران ان کے لیے بیٹی سے دور رہنا مشکل اور تکلیف دہ مرحلہ تھا۔
’میری چونکہ ڈیڑھ سال کی بیٹی بھی ہے وہ ہمارے دروازے کو آکر بار بار کھٹکھٹاتی تھی کہ دروازہ کھولیں۔ قرنطینہ میں جانے سے پہلے اس کو اس کی نانی کے حوالے کیا تو وہ رو رہی تھی کہ مجھے اٹھاؤ لیکن ہم مجبور تھے اس کو اٹھا نہیں سکتے تھے وہ مناظر بہت ہی جذباتی تھے۔‘
گلوکار اور سماجی کارکن ابرار الحق اب صحتیاب ہو چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے راولپنڈی میں ’کورونا سپیسفک‘ ہسپتال بنایا ہے۔
‘ہسپتال پندرہ دن کے اندر تیار کیا گیا یہ پاکستان کا پہلا ہسپتال ہے جو اتنے کم وقت میں تیار ہوا یہ ایک سو بیس بیڈز پر مشتمل ہے یہاں پندرہ وینٹیلیٹرز اور نوے بیڈز پر آکسیجن بھی ہے۔‘
ابرار الحق نے مزید کہا کہ ان کو بہت سارے گانوں پر نوٹس ملے اور اسی ڈر کی وجہ سے گانے بھی ریلیز نہیں کرتے۔
’گانے بعد میں ریلیز کرتا ہوں اور نوٹس بھجوانے والے پہلے ہی تیار بیٹھے ہوتے ہیں‘

ابرار الحق کے مطابق پاکستان میں پاپ میوزک کے لیے حالات بہتر ہورہے ہیں (فوٹو: فیس بک)

ابرار الحق کہتے ہیں کہ پاکستان میں پاپ سنگنگ کا دور واپس نظر آ رہا ہے۔
’پاپ میوزک کا دور دھندلانے کی وجہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی تھی، لوگ پریشان تھے وہ ٹی وی لگاتے تھے تو خونریزی کی خبریں دیکھتے تھے اردگرد کہیں بھی کوئی خوشی والی بات اچھی نہیں لگتی تھی لوگوں کے دل ایسے ماحول کی وجہ سے مرجھا سے گئے تھے ایسے میں بھنگڑا نہ لکھا جا سکتا تھا نہ گایا جا سکتا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فلمیں ہوں یا پاکستانی آپ دیکھیں ان میں پنجابی میوزک ایک بار پھر سنائی دے رہا ہے۔
’اے پی ایس جیسے واقعات نے رہی سہی کسر پوری کر دی تھی، خوشی کے گیت اور میوزک بالکل ہی کہیں کھو سا گیا لیکن خوشی ہے کہ اب پاپ میوزک کے حالات اور معاملات بہتر ہو رہے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے کا مقصد پورا ہوتا دیکھ رہاں ہوں۔
’اللہ نے مجھے اتنی بڑی پوزیشن سے نوازا ہے، ہلا ل احمر کا چئیرمین بننا چھوٹی ذمہ داری تو ہے نہیں، میں ثابت کروں گا کہ نہ صرف اس سیٹ کا اہل ہوں بلکہ سیاست میں آنے کا میرا فیصلہ بالکل درست تھا۔‘
انہوں نے ملکی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کی چند غلطیاں ضرور ہو سکتی ہیں لیکن ساری تباہی کی ذمہ داری اس حکومت پر ڈالنا مناسب نہیں ہے۔
’عمران خان اس ملک کی آخری امید ہے میں سمجھتا ہوں کہ بین الاقوامی گروپ عمران خان کی سوچ کو مارنا چاہتا ہے۔ ہماری حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے لیکن سازش کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ عمران خان بڑے اور مشکل فیصلے کر رہے ہیں تاکہ معیشت کو مستحکم بنیادوں پر کھڑا کیا جاسکے۔‘

ابرار الحق کا کہنا ہے کہ وہ اب سیاست کو زیادہ وقت دے رہے ہیں (فوٹو: فیس بک)

ابرارالحق کہتے ہیں کہ نیت اچھی ہو تو اللہ کام میں برکت ڈالتا ہے پہلی بار حکومت ملے تو چھوٹی موٹی غلطیاں ہو جایا کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ نیب ایک غیر جانبدار ادارہ ہے جس نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو جیل میں ڈالا ہے، ہمارے اپنے لوگ بھی جیل گئے ہیں۔
موسیقی پر دوبارہ بات کرتے ہوئے ابرار الحق نے کہا کہ ان کو تخلیق کی کمی نظر آرہی ہے۔
’تخلیق کاروں کا تو قحط ہے۔ آج کل لوگ فن کے نتیجے میں ملنے والے ثمرات سے پیار کر بیٹھتے ہیں اور جب ثمرات سے پیار کر کے لکھا جائے تو تخلیق کی تو کمی ہی نظر آئے گی۔ جب آپ فن سے سے پیار کریں گے تو جو بھی کام کریں گے اس میں تخلیق نظر آئے گی۔‘
انہوں نے کہا آج کل بہت سارے لوگ راتوں رات مشہور ہونا چاہتے ہیں، انہیں سمجھنا چاہیے کہ فصل کچی توڑ لی جائے تو وہ میٹھی نہیں ہوتی۔
ابرارالحق نے ماضی کے جھروکوں میں جھانکتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک جہاں بھی جب بھی شوز کیے وہ یادگار رہیں۔
’مجھے یاد ہے کہ کینڈا میں مجھے ایک شو کرنا تھا جہاں شو کرنا تھا وہاں پچیس ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ تھی ، پچیس ہزار کی بجائے لوگ زیادہ آگئے کہ دور دور تک اتنا رش تھا کہ میں ہی شو پر نہیں پہنچ سکا تھا۔ دوسرا گرداس مان کے ساتھ گا کر بہت مزہ آیا وہ انڈیا کا بہت بڑا لیجنڈ ہے یہ سمجھ لیں کہ پنجابی گیتوں کے حوالے سے وہاں کے پنجاب میں اس کی حکومت ہے اور یہاں ہماری۔‘

بطور پاپ گلوکار ابرار الحق نے کئی ملکوں میں پرفارم کیا ہے (فوٹو: فیس بک)

ابرارالحق سمجھتے ہیں کہ فلموں کے بجائے آج کل ڈراموں کا میوزک زیادہ اچھا بن رہا ہے۔
’مجھے فلموں کا میوزک دینے کی آفرز آتی رہیں لیکن میں خود کو اس قابل نہیں سمجھتا کہ فلموں کا میوزک دوں اور نہ ہی یہ میرا مزاج ہے۔ مجھے اداکاری کی بھی آفرز آتی رہیں انڈیا کی کیروس انٹرنیشنل نے بھی اداکاری کی آفر دی، اداکاری کر سکتا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ کوئی کام چھوڑ بھی دینا چاہیے اس لئے اداکاری کی آفرز کو قبول نہیں کیا۔‘
ابرار الحق نے بات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیاست، میوزک اور سماجی کاموں کو ایک ساتھ مینج کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے لیکن سماجی کاموں میں ان کو بڑے بھائی کی مدد حاصل ہے۔
’سیاست میرے لیے نیا تجربہ ہے اس لیے اسے پورا ٹائم دے رہا ہوں جو وقت بچے وہ میوزک کو دے دیتا ہوں۔ بطور چیئرمین ہلال احمر مجھ پر بہت ساری ذمہ داریاں ہیں۔ میرا پلان ہے کہ ہلال احمر کو تمام صوبوں میں متحرک کیا جائے اسے اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا جائے، جو ہسپتال بند ہیں ان کو کھولا جائے۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بچوں کو میوزک کی فیلڈ میں جانے سے روکوں گا نہیں لیکن خواہش یہی ہوگی کہ وہ سوشل ورک کی طرف آئیں۔
آخر میں انہوں نے کہا ان کی والدہ میوزک کے کام سے خوش نہیں تھیں لیکن وہ کہتی تھیں کہ بہت کامیابی ملے گی اور ان کی بات سچ ثابت ہوئی۔

شیئر: