Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسز فائز عیسیٰ ایف بی آر میں پیش، جائیداد کی تفصیل جمع

مسز فائز عیسیٰ کے مطابق برطانیہ میں خریدی گئی جائیداد سے شوہر کا تعلق نہیں (فوٹو: اے ایف پی)
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ایف بی آر میں پیش ہو کر بیرون ملک جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کر دی ہیں۔ 
انہوں نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ 'بیرون ملک رقم قانونی طریقے سے بھیجی۔ برطانیہ میں خریدی گئی جائیداد سے شوہر کا کوئی تعلق نہیں۔'
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ ایف بی آر میں پیش ہوئیں اور بیرون ملک جائیداد اور کراچی میں فروخت کردہ املاک کی تفصیلات جمع کروئیں جس میں جائیداد ٹیکس ریکارڈ اور زرعی زمین کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے موقف اختیار کیا کہ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے اکاؤنٹ سے تقریباً 7 لاکھ پاؤنڈ بھجوائے۔ برطانیہ میں خریدی گئی جائیداد سے ان کے شوہر کا کوئی تعلق نہیں۔ 
انہوں نے لندن کی جائیدادوں سے ملنے والے کرائے کی تفصیلات بھی جمع کرا دیں اور بتایا کہ مرکزی بینک کے پاس ان کی تمام بنک ٹرانزیکشن کی تفصیلات موجود ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وفاقی حکومت نے ریفرنس دائر کیا تھا جسے سپریم کورٹ کے دس رکنی فل کورٹ بینچ نے غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دے دیا تھا، تاہم سپریم کورٹ نے ان کی اہلیہ کی جائیدادوں اور ٹیکس کا معاملہ مزید تحقیقات کے لیے ایف بی آر کو بھیج دیا تھا جو 75 روز میں چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل کو رپورٹ پیش کرے گا۔ 
ایف بی آر کی رپورٹ میں اگر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کوئی بات سامنے آئی تو سپریم جوڈیشل کونسل از خود نوٹس کے تحت ان کے خلاف کاروائی کا آغاز کر سکے گی۔  
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے اس کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا۔ 
ایف بی آر نے قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کو تین نوٹسز بھیجے تھے جس کے بعد وہ آج ایف بی آر میں پیش ہوگئیں۔ 
 

شیئر: