Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون رکن نے مراد سعید کو ہیڈ فون دے مارا

مراد سعید نے عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ پر تقریر کی (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کی قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون رکن نصیبہ چنا نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کو ہیڈ فون دے مارا تاہم وہ بچ گئے۔
جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر مراد سعید نے نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے کراچی میں زیرحراست لیاری گینگ وار میں ملوث کردار عزیر بلوچ کے بارے میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ سے اقتباسات پڑھے۔
مراد سعید نے کہا کہ دو جے آئی ٹیز کی بات ہو رہی ہے اور ایک دوسرے کی جے آئی ٹی کی کاپیاں نہیں مانی جا رہیں تاہم دونوں کی جے آئی ٹیز میں ایک بات مشترک تھی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں جے آئی ٹیز میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ عزیر بلوچ کے سہولت کار اقتدار میں بیٹھے تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عزیر بلوچ کہتا ہے کہ بھتہ زرداری کی بہن کو جاتا ہے۔
مراد سعید کی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان نے شور شرابہ کیا۔
وفاقی وزیر نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھتے ہوئے کہا کہ عزیر بلوچ کہتا ہے کہ تھانے کی موبائل لے کر گیا اور ایک بندے کو سرکاری گاڑیوں میں پکڑا، اس کا سر اتارا اور فٹ بال کھیلا۔
پی پی پی ارکان کے شور میں مراد سعید کی تقریر جاری رہی اور انہوں نے کہا کہ 14 شوگرملوں پر آصف زرداری کے کہنے پر قبضے کرنے میں مدد کی۔
اس موقع پر رکن اسمبلی شاہدہ رحمانی نے اجلاس میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی۔ کورم کی نشاندہی کے بعد پیپلز پارٹی کی نصیبہ چنا نے مراد سعید کو ہیڈ فون دے مارا۔
ہیڈ فون مراد سعید کو نہیں لگا اور اس دوران اپوزیشن اراکین کی اکثریت ایوان سے چلی گئی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان کی مطلوبہ تعداد ایوان سے غیر حاضر تھی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں کورم مکمل ہونے تک ایوان کی مزید  کارروائی موخر کردی گئی۔
پیپلز پارٹی کی رکن نصیبہ چنا کا وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کو ہیڈ فون مارنے کا معاملہ سوشل میڈیا پر بھی موضوع بحث بنا ہوا ہے اور صارفین طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔

ماسک 55 کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'دلیل سے بڑا ہتھیار کوئی نہیں آپ دلیل سے کسی کو بھی لاجواب کر سکتے ہیں ہیں اور مراد سعید دلیل کے بغیر بات نہیں کرتے۔'

عبدالقدیم نامی صارف نے لکھا کہ 'مراد سعید کو اپنی سکیورٹی بڑھانی چاہیے پتہ نہیں پیپلزپارٹی کے ساتھ اور کتنے عزیر بلوچ ہوں گے، اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے آمین۔' 
 

زہرہ آغا نامی صارف نے اپوزیشن کے واک آؤٹ کرجانے پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ 'جب مراد سعید بات کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بھاگتی ہے جب عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی کی بات کرتے ہیں تو زیادہ تیزی سے بھاگتی ہے۔'

کچھ صارفین اس ساری صورتحال کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مزاح پر مبنی ٹویٹس کرتے نظر آئے۔
سعید چنا نامی صارف نے لکھا کہ 'آخرکار مراد سعید کو قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی پارٹی کی خاتون ایم این اے شازیہ سومرو سے ہیڈ فون سے مار کھانا پڑی۔'

ایک اور صارف ذیشان خان نیازی نے لکھا کہ 'مراد سعید اور پی پی والوں نے اسمبلی میں تفریح لگا رکھی ہے۔'
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: