Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ڈاکٹر نے بیوی کے کورونا سیمپل پر ملازمہ کا نام لکھ دیا

ٹیسٹ مثبت آنے پر جب حکام نے نمونوں کے ساتھ دیے گئے پتے کا دورہ کیا تو فراڈ سامنے آ گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا میں چھٹیاں منظور کروائے بغیر اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے ایک ڈاکٹر نے اہلیہ کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے پر گھر کی ملازمہ کے نام پر نمونے جمع کروا دیے۔
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کی ریاست مدھیا پردیش میں ابھے رنجن سنگھ نام کے ایک سرکاری ڈاکٹر نے اتر پردیش میں ایک شادی میں شرکت کی جس کے لیے انہوں نے چھٹیاں منظور نہیں کروائیں۔
شادی کی تقریب سے واپسی پر وہ نہ تو خود قرنطینہ میں گئے نہ ہی اپنے اہلِ خانہ کو قرنطینہ میں رکھا بلکہ ہسپتال میں ڈیوٹی شروع کر دی۔
جب ان کی اہلیہ میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے لگیں تو انہوں نے ان کے نمونے اپنے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ کے نام پر بھجوا دیے۔
ٹیسٹ مثبت آنے پر جب متعلقہ حکام نے نمونوں کے ساتھ دیے گئے پتے کا دورہ کیا تو ڈاکٹر کا ’فراڈ‘ سامنے آ گیا۔
بعد میں ڈاکڑ خود اور ان کے خاندان کے دیگر دو افراد بھی کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے۔
بیدھن شہر تھانے کے پولیس افسر ارون پانڈے کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ڈاکڑ ابھی رنجن سنگھ اور خاندان کے دیگر دو افراد بھی کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے مزید بتایا کہ طبی ٹیم نے ان کی ملازمہ کے نام پر بھیجے گئے نمونوں کے ساتھ دیے گیے پتے کا دورہ کیا تاکہ متاثرہ خاتون کو قرنطینہ کیا جائے، اس وقت یہ بات سامنے آئی کہ نمونے اصل میں ڈاکٹر کی اہلیہ کے تھے۔
اس واقعہ کی وجہ سے 33 حکومتی افسران کو آئیسولیشن میں جانا پڑا کیونکہ ان کا ڈاکٹر سے سامنا ہوا تھا۔ ان افراد کے نمونے بھی ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

شیئر: