Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج اختتام کے قریب، کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا

حجاج  نے  سنیچر یکم اگست 11 ذی الحجہ کو تینوں جمرات کی رمی کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
حجاج حج کے چوتھے روز رمی کرنے کے لیے جمرات کے پل پر واپس پہنچ چکے ہیں۔
حج اختتام کی جانب گامزن ہے اور اس دوران مقامات مقدسہ میں کورونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق حجاج کے صحت کی صورتحال تسلی بخش رہی اور اس دفعہ حج کے دوران صحت عامہ کا مسئلہ نہیں رہا۔
حج کے تسیرے روز حجاج کی جانب سے طواف افاضہ مکمل کرنے کے بعد مسجدالحرام کو جراثیم کش ادوایات سے پاک کیا گیا۔
وبا کے دوران مسجدالحرام کو دن میں 10 مرتبہ جراثیم کش دوا سے صاف کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر امانی السعدی جو حج کے دوران اپنی خدمات مہیا کر رہے ہیں، نے عرب نیوز کو بتایا کہ عازمین حج کی صحت کی صورتحال کی نگرانی ان کی رہائش سے لے کر دن کے اختتام پر ان کی واپسی تک کیا گیا۔
رابطہ کم رکھنے کے لیے ہر حاجی کے لیے بسوں میں نشست مخصوص تھی اور ہر رہائشی کمپلیکس میں ایک کلینک مختص تھا، جہاں پر ڈاکٹر حاجیوں کے چیک اپ کرتے اور ان کو ضروری ادویات فراہم کی جاتیں۔
ایک انڈونیشی خاتون فریدا بھی اس سال حج کا فریضہ انجام دینے والوں میں شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے ان کو یقین نہیں آ رہا ہے کہ ان کو حج کے لیے منتخب کیا گیا۔
انہوں نے حج کی ادائیگی پر خوشی اور شکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب چھوڑنے سے پہلے یہ میرے لیے اللہ کی جانب سے نعمت ہے۔‘

حجاج  منی سے رخصت ہوکر مکہ پہنچیں گے جہاں وہ الوداعی طواف  کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)

حج کے انتظامات سے متعلق فریدا نے سعودی وزارت حج اور وزارت صحت کی تعریف کی اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حج بہت منظم رہا۔
حجاج  نے سنیچر یکم اگست 11 ذی الحجہ کو تینوں جمرات کی رمی کی تھی۔ 50، 50 کے گروپ کی شکل میں رہائش گاہ سے 10، 10 منٹ کے وقفے سے  جمرات کی رمی کے لیے نکلے تھے۔
حاجیوں کے گروپ مقررہ روٹ سے جمرات کی رمی کے بعد متعینہ روٹ ہی سے منی ٹاورز واپس ہوں گے۔
طے شدہ پروگرام کے مطابق منی سے مکہ واپسی پانچ پانچ بسوں کی شکل میں ہوگی۔ ہر پانچ بسوں کے ساتھ سکیورٹی  فورس کی ایک گاڑی ہوگی۔ 

شیئر: