Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہروب‘ لگا ہوا ہے، وطن واپسی کیسے ہوگی؟ 

قانون محنت کے تحت ہروب سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہے(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آ رہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔ 
 ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔ 
قارئین نے اقامے اور خروج نہائی کے حوالے سے مزید سوالا ت بھیجے ہیں۔
عامر شہزاد کا سوال ہے ’میرا خروج نہائی 5 اپریل کو ختم ہو گیا تھا اور15 اپریل کو میری فلائٹ تھی لیکن فلائٹ بند ہونے کی وجہ سے نہیں جاسکا۔ اب میرا ویزا 20 اگست تک بڑھ کیا ہے کیا میں جاسکتا ہوں۔ دوسرا یہ معلوم کرنا ہے کہ دوبارہ کسی دوسرے ویزے پر آسکتا ہوں؟ 
جواب ، سعودی حکومت کی جانب سے وہ غیر ملکی جنہوں نے خروج نہائی لگوایا مگر سفر نہ کر سکے کے لیے رعایت دیتے ہوئے ان کے ویزوں کی مدت میں توسیع کر دی گئی ہے۔ 
کیونکہ آپ کے ویزے کے مدت بھی بڑھ چکی ہے اس لیے آپ آرام سے سفر کرسکتے ہیں کوئی امر مانع نہیں۔ جہاں تک دوسرے ویزے پر آنے کا سوال ہے تو یاد رکھیں کہ قانونی اعتبار سے خروج نہائی پر جانے والے غیر ملکیوں کو یہ حق ہے کہ وہ کسی بھی ویزے پر جب چاہیں دوبارہ مملکت آسکتے ہیں تاہم اگر آپ کی کمپنی یا ادارے نے کسی قسم کی پابندی عائد کرتے ہوئے بلیلک لسٹ نہیں کیا ہوا۔  
ایک قاری کی جانب سے دریافت کیا گیا ہے کہ اگر ہروب کو لگے ہوئے 15 دن سے زیادہ مدت ہوگئی ہو ایسی صورت میں موجودہ کورونا وائرس کے حوالے سے وطن جانے کی کیا صورت ہو سکتی ہے؟
جواب۔ سعودی عرب کے قانون محنت کے تحت ہروب سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہے جس کی سزا کے طور پر ہروب والے شخص کو (اگر اس کا ہروب درست لگا ہے) مملکت میں بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔ 

اقامہ ہولڈرز کےلیے 3 ماہ کی خصوصی رعایت کا اعلان کیا گیا تھا( فوٹو ایس پی اے)

ہروب لگنے کے 15 دن کے اندر کفیل کو اختیار ہوتا ہے کہ وہ اسے اپنے سسٹم سے کینسل کراسکے۔ مقررہ مدت گزرنے کے بعد لیبر آفیس میں درخواست دائرکرنی پڑتی ہے جو کفیل کی جانب سے ہوتی ہے۔ 
آپ کو چاہئے کہ کفیل کو اس بات پر راضی کریں کہ ہروب کینسل کرائے اگر یہ ممکن نہیں تو آپ مدد کےلیے سفارتخانے یا قونصلیٹ کے شعبہ ویلفیئر سے رجوع کرسکتے ہیں تاکہ آپ کی مدد کی جاسکے۔ 
عمران کا سوال ہے پاکستان میں ہوں ابھی تک میری چھٹی نہیں بڑھی؟ 
جواب۔ سعودی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے بحران کے بعد سے تاحال بین الاقوامی سفر پر پابندیاں برقرار ہیں اس لیے ابھی تک مملکت سے باہر گئے ہوئے اقامہ ہولڈر غیر ملکیوں کی واپسی کے حوالے سے کوئی پروگرام جاری نہیں کیا گیا نہ ہی پروازوں کی بحالی کے بارے میں کوئی حتمی اطلاع دی گئی ہے۔ 
کورونا بحران کے بعد مارچ 2020 کے دوسرے ہفتے سے بین الاقوامی پروازیں بند کردی گئی تھیں البتہ وہ افراد جو وطن جانے کے خواہشمند تھے ان کی روانگی مرحلہ وار خصوصی پروازوں کی ذریعے جاری ہے۔ 

پروازیں کھلنے کے بعد حتمی اعلان کیا جائے گا(فوٹو ایس پی اے)

تارکین کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے سعودی حکام نے مملکت سے چھٹی گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کےلیے 3 ماہ کی خصوصی رعایت کا اعلان کیا تھا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان کے خروج وعودہ اور اقاموں کی مدت میں اضافہ کردیاگیا ہے یہ اضافہ اس پابندی کے بعد سے شمار کیاجائے گاجو مارچ میں پروازوں کی بندش کے بعد لگائی گئی تھی۔ 
حکام کا کہنا ہے کہ جب تک پروازیں بحال نہیں ہوتی اس بارے میں رپورٹس کے حوالے سے جائزہ لینے کے بعد مزید احکامات جاری کیے جائیں گے۔ 
جہاں تک آپ کے ویزے کے حوالے سے بات ہے تو وہ مقررہ مدت تک کےلیے بڑھایا جائے گا تاہم پروازیں کھلنے کے بعد اس بارے میں حتمی اعلان کیا جائے گا جس میں اس طریقہ کار کی وضاحت کی جائے گی جو غیر ملکیوں کی واپسی سے متعلق ہو گا۔ 
علی رضا کا سوال ہے ’ تین ماہ کےلیے جو ایکسٹیشن دی گئی ہے وہ تمام لوگوں کےلیے ہے؟ 
جواب ۔ سعوی حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کے لیے دی جانے والی دوسری رعایت ان تارکین کےلیے ہے جو خروج وعودہ پر مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں یا وہ افراد جو وزٹ ویزوں پر مملکت میں مقیم ہیں کے علاوہ ایسے تارکین جن کے خروج وعودہ لگے ہوئے تھے مگر پروازوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے وہ سفر نہیں کرسکے یا وہ غیر ملکی جنہوں نے خروج نہائی ’فائنل ایگزٹ‘ لگائے تھے مگر فلائٹ نہ ملنے کی وجہ سے نہیں جاسکے ایسے تمام غیر ملکیوں کے ویزوں میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ 
وہ افراد جو مملکت میں اقامہ پر مقیم ہیں ان کے لیے رعایت ماہ رمضان میں دی گئی تھی جس کے تحت ان کے اقاموں کی مدت میں مفت 3 ماہ کی توسیع کی جاچکی ہے۔ اس حوالے سے یہ بات واضح ہے کہ دوسری رعایت صرف انکے لیے ہے جو بیرون مملکت ہیں۔

شیئر: