Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروت دھماکے: 'اقوامِ متحدہ کی تحقیقات کا مطالبہ'

دھماکوں سے ہزاروں افراد زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
بیروت میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات میں مدد کے لیے امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف بی آئی‘ کی ٹیم اتوار کو لبنان پہنچ رہی ہے، تاہم متاثرہ خاندانوں نے اقوام متحدہ سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دھماکہ متاثرین نے تباہ کن واقعے کی تحقیقات بین الاقوامی تنظیم سے کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 4 اگست کو ہونے والے دھماکوں سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے جس میں تقریباً 177 افراد ہلاک، ہزاروں زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو گئے ہیں۔
متاثرہ خاندانوں کی وکیل ندا عبدالساتر نے کہا کہ متاثرین لبنان کے سیاسی اور سکیورٹی کے نظام کو سانحے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور اس پر بھروسہ نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تحقیقات کروانے کا واحد قانونی طریقہ یہی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تحت تحقیقاتی ٹیم لبنان بھیجی جائے۔
ندا عبدالساتر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے تحقیقاتی مشن کے نتائج کی بنیاد پر مجروموں کا تعین بین الاقوامی فوجداری عدالت کرے یا  پھر اس مقصد کے لیے خصوصی عدالت قائم کی جائے۔
ہزاروں متاثرہ خاندانوں نے بین الاقوامی تنظیم سے تحقیقات کروانے کی تحریر پر دستخط کیے ہیں جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام ممالک کو مخاطب کیا گیا ہے۔ درخواست کی کاپی ان تمام ممالک کے لبنان میں تعینات سفیروں کو بھیج دی گئی ہے۔

 دھماکوں میں چھ سو سے زائد تاریخی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی محکمہ خارجہ کے انڈرسیکرٹری برائے سیاسی امور ڈیوڈ ہیل نے لبنان کے صدر مشیل عون سے ملاقات میں صدر ٹرمپ کی جانب سے مدد کی یقین دہانی کروائی ہے۔ ڈیوڈ ہیل نے صدر ڈونلڈ  ٹرمپ کا پیغام پہنچاتے ہوئے کہا کہ امریکہ لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بغیر لبنانی حکام اور خطے میں دیگر اتحادیوں کے ساتھ تعاون کرے گا۔
لبنان کے صدارتی محل سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ڈیوڈ ہیل نے لبنان میں اصلاحات پر عمل درآمد کی ضرورت اور بدعنوانی کے خلاف اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات کرنے اور کرپشن کے خاتمے سے مزید مالی امداد اورعالمی بینک کی جانب سے تعاون کے امکانات میں اضافہ ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مشیل عون نے ڈیوڈ ہیل سے اس بحری جہاز سے متعلق معلومات حاصل کرنے میں مدد مانگی ہے جس میں بارودی مواد امونیم نائٹریٹ لایا گیا تھا۔  
صدر مشیلعون نے لبنان آنے والی ایف بی آئی کی ٹیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہ بندرگاہ سے منسلک متعدد اہلکاروں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں اصلاحات پر عمل درآمد، کرپشن کا خاتمہ اور جرائم کا آڈٹ کروانا شامل ہوگا۔

شیئر: