Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئرپورٹ کی ’ناقص تعمیر‘ کا ذمہ دار کون؟

بارش کے دوران چھت ٹپکنے کی شکایات پہلے بھی سامنے آتی رہی ہیں (فوٹو: فیس بک)
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں نئے ایئرپورٹ کو فعال ہوئے کئی برس ہو چکے ہیں البتہ وقفے وقفے سے اس کی تعمیر میں موجود مبینہ خامیوں اور ان کے ذمہ داروں کا ذکر تازہ کرنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
اس مرتبہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل اس بحث کے چھڑنے کی وجہ بن گئے۔ انہوں نے اسلام آباد ایئرپورٹ کی ایک ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی تو صورت حال کی ذمہ داری ن لیگی قیادت پر ڈالی۔
ویڈیو کے ساتھ اپنے تبصرے میں شہباز گل نے لکھا کہ ’یہ ہے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ جس کا ٹھیکیدار محترمہ مریم صفدر کا سمدھی تھا۔ ہر بارش میں یہ عمارت کسی نہ کسی جگہ سے بُھرنا شروع ہو جاتی ہے‘۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے مزید لکھا کہ ’اگر ان سے کوئی ادارہ سوال کرے گا تو جتھہ لے کر اس پر حملہ آور ہو جائیں گی ‘۔
دو منٹ سے کچھ زائد دورانیے کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ائیرپورٹ کے ایک حصے میں چھت پر لگی سیلنگ یکے بعد دیگرے فرش پر گر رہی ہے۔ اس مقام پر ایئرپورٹ آنے والوں کے بیٹھنے کے لیے نصب کی گئی نشستیں بھی نمایاں ہیں۔
 
شہباز گِل کی ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین ایک مرتبہ پھر ’ذمہ داران کے تعین‘ کی بحث میں اپنے اپنے موقف اور ان کے حق میں دلائل کے ساتھ سامنے آئے۔ اس مرحلے پر ایئرپورٹ کی تعمیر، اس کے ٹھیکے اور تعمیراتی کام کے دوران یا اس کے بعد اس سے متعلق حکومتی اعلانات کے ساتھ ساتھ عدالتی فیصلوں کا ذکر بھی گفتگو کا حصہ بنا۔

فیصل پاشا نامی صارف نے شہباز گِل کے موقف سے ہٹ کر دلیل دی تو ایئرپورٹ کے مختلف کاموں کے الگ الگ ذمہ داران کا ذکر کرتے ہوئے تعمیر کی تاریخوں سے متعلق یاد دہانی بھی کرائی۔

شہباز گِل کی ٹویٹ کی گئی ویڈیو کے جواب میں چند گھنٹوں کے دوران 15 ہزار سے زائد ٹوئٹر صارفین نے ری ٹویٹس، لائکس اور تبصروں کے ذریعے کہیں اس موقف کی حمایت کی تو کہیں اسے غلط قرار دیتے ہوئے مختلف حقائق سامنے لائے۔

ایئرپورٹ انتظامیہ کیا کہتی ہے؟

اسلام آباد انٹرنیشل ایئرپورٹ پر حالیہ بارش اور اس سے پیدا ہونے والی صورت حال سے متعلق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی ہے۔
سوال ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق 14 اگست کو سخت طوفانی صورت حال کے دوران 90 منٹ میں 56 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ اس کے بعد ایئرپورٹ پر متعدد مقامات سے پانی ٹپکنے کی شکایات سامنے آئیں، کچھ مقامات پر چھت پر نصب سیلنگ بھی گری تھی۔
ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اٹھارٹی نے ہدایت کی ہے کہ اس طرح کے مسائل کے مستقل حل اور معاملے کی مکمل رپورٹ تین روز میں جمع کرائی جائے۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے جدید ہوائی اڈہ مانا جاتا ہے (فوٹو فیس بک)

چھت ٹپکنے اور سیلنگ گرنے کے حالیہ معاملے کے متعلق ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شدید بارش کی وجہ سے پیسنجر ٹرمینل کے چھت پر پانی نکاسی کے راستوں تک محدود رہنے کے بجائے اوورفلو ہوا تھا۔
سول ایوی ایشن کے مطابق برساتی پانی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کو روکنے کے لیے متعدد تجاویز موجود ہیں، ان میں چھت پر نصب نکاسی کے مکمل نظام کی تبدیلی یا موجودہ میں پانی کے نکاسی کے لیے کچھ پائپس کا اضافہ بھی شامل ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن نے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور ایئرپورٹ مینیجر مسائل کے حل کی تجاویز پر مشتمل مشترکہ رپورٹ جمع کرائیں اور آئندہ ایسی صورتحال کے سدباب کے لیے ضروری اقدامات بھی کریں۔
2018 میں شروع کیا گیا اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ اپنی گنجائش کے اعتبار سے ملک کے بڑے ہوائی اڈوں میں ایک شمار کیا جاتا ہے۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق یہ فضائی مرکز ایک سال میں 90 لاکھ مسافروں کو سفری سہولیات فراہم کر سکتا ہے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: